جوڈیشل کمیشن کی سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کیلئے 12 ناموں کی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 12 ناموں کی منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سپریم جوڈیشل کمیشن جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججوں کی تعیناتی کے لیے 46 ناموں پر غور کیا گیا جبکہ جوڈیشل کمیشن کو بھیجے گئے ناموں میں 6 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 40 وکلا کے نام شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 12 ناموں کی منظوری دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں تسنیم سلطانہ اور محسن شاہوانی کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دے دی گئی، اس کے علاوہ عثمان علی ہادی اور نثار بھبھرو کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر رضا اور حسن اکبر کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ عبدالحامد اور جان علی جونیجو کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔ذرائع کے مطابق میراں محمد شاہ اور علی حیدر ادا کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ ریاضت علی اور فیاض الحسن شاہ کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 2 ناموں کی منظوری دی تھی جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے تین ناموں پر اتفاق کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز ناموں کی منظوری ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے لیے

پڑھیں:

عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلاء کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس

 

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔ عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹ یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ملک کے دور درازعلاقوں کا دورہ کیا، قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔
ان کاکہناتھاکہ عدلیہ کیلئے پیشہ وارانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا ءکو سامنے لایا جائے گا۔ مقررہ وقت میں کیسز کو حل ہونا چاہئے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے، مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیئے، روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لئےعدالت آئیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے(چیف جسٹس)
  • عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلاء کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس
  • پاکستان کے پہلے اسکلز امپیکٹ بانڈ کی منظوری، نوجوانوں کے لیے روزگار اور سرمایہ کاری کے نئے امکانات روشن
  • سندھ ہائیکورٹ کی نیپرا کو کےالیکٹرک کے مکمل سروے کی ہدایت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • گورنر سندھ نے یکم سے 14 اگست تک معرکہ حق جشن آزادی تقریبات کی منظوری دے دی
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار