ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 16ارب 18 کروڑ ڈالر سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی ہے اور مجموعی ذخائر کی سطح کم ہو کر 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق17 جنوری کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 74 کروڑ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔مرکزی بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی آئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی قومی ذخائر میں کمی سے سرکاری ذخائر بھی کم ہو کر11 ارب 44 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے کے ذخائر کی سطح

پڑھیں:

پاؤ بھاجی کی پلیٹ نے کیسے دو کروڑ روپے سے زائد کی پراسرار ڈکیتی کا سراغ لگانے میں مدد کی

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) پاؤ بھاجی کا نام کھانے پینے کے شوقین افراد کے لیے نیا نہیں لیکن یہ بات بہت سے لوگوں کے لیے یقیناً حیران کن ہو سکتی ہے کہ پاؤ بھاجی کی مدد سے انڈیا میں ڈکیتی کا ایک بڑا منصوبہ بے نقاب ہو سکا۔

سونے کی اس ڈکیتی کے پس پشت موجود شخص پیشے کے اعتبار سے خود بھی سونے(گولڈ) کا کاروبار کرتا تھا اور کاروبار کے دوران اس پر 40 لاکھ روپے کا قرض چڑھ گیا جسے وہ واپس کرنا چاہتا تھا تاہم اس کا سبب نہیں بن پا رہا تھا۔

پولیس کے مطابق اس کے لیے انھوں نے سونے کا کاروبار کرنے والے ایک اور تاجر موتھللا ملک کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا۔

اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے انھوں نے ایک گروپ تشکیل دیا جس نے کرناٹک کے قصبے کلبُرگی میں موتھللا ملک کی جیولری شاپ کو لوٹنےکا پلان بنایا۔

اس کے گینگ میں پانچ لوگ شامل تھے۔ انھوں نے ڈکیتی سے پہلے آپس میں بات چیت کی اور اس کے بعد ان میں سے چار افراد اپنے چہرے مکمل طور پر ڈھانپ کر دکان میں داخل ہوئے تاکہ ان کی شناخت نہ ہو سکے۔

لٹیروں نے موتھللا ملک کو ڈرانے کے لیے ایک لائٹر کا استعمال کیا جو دیکھنے میں پستول جیسا تھا۔

ڈکیتی کے دوران اس گینگ نے دکان کے سی سی ٹی وی کیمرے بند کر دیے، دکان کے مالک کے ہاتھ پیر رسی سے باندھے اور تقریباً 2 کروڑ 15 لاکھ روپے مالیت کا سونا اور زیورات لے اڑے۔

پولیس کو تحقیقات کے دوران مرکزی ملزم تک پہنچنے کا سراغ پاؤ بھاجی کی ادائیگی کے لیے استعمال کیے گئے نمبر سے ملا۔

کلبُرگی کے پولیس کمشنر ڈاکٹر ایس شرنپا نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ ’واقعے کے وقت مرکزی ملزم نے ایک مختلف موبائل فون استعمال کیا تھا لیکن جب انھوں نے پاؤ بھاجی کی ایک پلیٹ کے لیے ادائیگی کی تو انھوں نے ایک مختلف نمبر استعمال کیا۔ یہ ہمارے لیے سب سے اہم اشارہ ثابت ہوا۔‘
ڈکیتی کی واردات میں کیا ہوا
تھانے میں درج کروائی گئی اپنی شکایت میں موتھللا ملک نے بتایا کہ 11 جولائی کو رات 12 بج کر 15 منٹ پر چار آدمی ان کی دکان میں گھس آئے۔ ان میں سے ایک نے ان کے سر پر بندوق تانی، دوسرے نے ان کی گردن پر چاقو رکھ کر دھمکایا اور تیسرے نے سی سی ٹی وی کی تاریں کاٹ دیں۔

موتھللا ملک نے رپورٹ میں درج کروایا کہ ڈاکوؤں نے انھیں تجوری کی چابیاں دینے کا حکم دیا اور ان کے ہاتھ اور ٹانگیں باندھ دیں، ان کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر ٹیپ لگا دی۔

موتھللا ملک کی شکایت کی بنیاد پر کلبُرگی پولیس نے اس گینگ کی تلاش کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دیں۔

تحقیقات کے دوران پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ دکان میں صرف چار لوگ داخل ہوئے تھے لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج میں پانچ افراد دکان کے باہر نظر آئے۔

ڈکیتی میں ملوث چار افراد نے اپنے موبائل پھینک دیے تھے جبکہ پانچویں شخص کے موبائل نمبر کا پتہ نہیں چل سکا۔

سراغ کیسے ملا
جب پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھنگالا تو ان میں سے ایک شخص پاؤ بھاجی کی دکان پر کھڑا نظر آیا جہاں سے اس کا نمبر انھوں نے ڈھونڈ نکالا اور یہ پانچواں شخص پورے کیس کا ماسٹر مائنڈ اور قرض کے بوجھ تلے دبا سنار نکلا۔

پولیس نے دکان میں داخل ہونے والے چاروں کے موبائل نمبروں کی جانچ شروع کردی۔

تحقیقات میں پتہ چلا کہ ایک ملزم اتر پردیش کا رہنے والا ہے لیکن ابھی وہ ممبئی میں فٹ پاتھ پر کپڑے بیچتا ہے۔
پولیس کے مطابق دوسرا ملزم موبائل چوری جیسے چھوٹے موٹے جرائم میں ملوث تھا اور ممبئی میں رہتا تھا۔ جبکہ باقی دو ملزم مقامی رہائشی ہیں۔

پولیس نے ان میں سے اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جن میں مغربی بنگال کے تین رہائشی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ باقی دو ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس ڈکیتی کے منصوبے کو ترتیب دینے والے مرکزی ملزم کا تعلق مغربی بنگال سے ہے لیکن کلبُرگی میں ان کا کاروبار تھا۔

تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ مرکزی ملزم جیولری کی دکان میں داخل نہیں ہوا تھا اور یہی وہ پانچواں شخص تھا جو ڈکیتی کے دوران جائے واردات سے دور تھا لیکن اسی نے گینگ کے باقی ارکان تک پہنچنے میں پولیس کو اہم سراغ فراہم کیے تھے۔

پولیس کمشنر ڈاکٹر ایس شرنپا نے بی بی سی کو مزید بتایا کہ ’ہمیں جو معلومات ملیں اس کے مطابق یہ جرم چار افراد نے کیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں چار افراد کو دکان میں داخل ہوتے اور نکلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ہمیں پتہ چلا کہ پانچواں شخص جیولری شاپ میں داخل نہیں ہوا اور وہی مرکزی ملزم تھا۔‘

چوری سے زیادہ سونا برآمد
پولیس نے تفتیش کے دوران مجرموں کا سراغ لگا کر ان سے 2.8 کلو وزن کا سونا اور زیورات برآمد کر لیے۔ لیکن یہ موتھللا ملک کی کہانی سے مختلف حقائق تھے۔

موتھللا ملک نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ ان کا 850 گرام سونا چوری ہوا ہے۔ لیکن جب پولیس نے اس کے کھاتوں کی جانچ کی تو اعداد و شمار آپس میں نہیں ملے۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے کاروباری دستاویزات میں دو کلو گرام سونے کا کوئی حساب نہیں رکھا۔

ان تفصیلات کے سامنے آنے پر پولیس نے اس معاملے میں ایک علیحدہ کیس درج کیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس پورے گینگ کے رابطے کئی ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں اور ان کے خلاف 10 سے 15 ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشنز کے دوران ایک کروڑ سے زائد کی منشیات برآمد
  • پاؤ بھاجی کی پلیٹ نے کیسے دو کروڑ روپے سے زائد کی پراسرار ڈکیتی کا سراغ لگانے میں مدد کی
  • صارفین کے لیے خوشخبری، اسٹیٹ بینک نے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے عمل میں اہم تبدیلیاں کردیں
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے کا فریم ورک متعارف
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کروڑوں ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ