مہنگی بجلی ،ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہونیکا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور ( مانیٹرنگ ڈ یسک ) ملک میں مہنگی بجلی و کاروباری مشکلات کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ مہنگی بجلی اور کاروباری مشکلات کی وجہ سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہو چکے ہیں، یعنی پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 اب بند ہوچکی ہیں، ان میں سب سے زیادہ ملز پنجاب میں بند ہوئیں صوبے میں 147 ٹیکسٹائل ملز بندش کا شکار ہوئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 54 ملز بند ہوئی ہیں تو خیبرپختونخوا میں 6 ملز بند ہو چکی ہیں، شہروں کے لحاظ سے جائزہ لیا جائے تو قصور میں سب سے زیادہ 47 اور ملتان میں 33 فیکٹریاں بند ہوئی ہیں، فیصل آباد میں 31، شیخوپورہ میں 11 اور ساہیوال میں 17 ٹیکسٹائل ملز بند ہوچکی ہیں، ان ملز کی بندش کی وجہ مہنگی بجلی کے علاوہ ملک کی سخت معاشی صورتحال بھی بتائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مہنگی بجلی
پڑھیں:
بجلی کی شکایات کے اندراج کیلیے ہیلپ لائن 118 کا افتتاح
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251129-08-22
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)حکومت نے بجلی کے شعبے میں مسائل کے حل کے لیے عوامی ہیلپ لائن 118 کا افتتاح کردیا۔یہ افتتاح وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کیا۔ ہیلپ لائن کے ذریعے بجلی کے شعبے کی شکایات فری درج کرائی جاسکیں گی۔ہیلپ لائن کے ذریعے شکایات ٹریک اینڈ ٹریس بھی ہوسکیں گی۔ صارفین نمائندے کے بجائے براہ راست سسٹم میں شکایت درج کراسکیں گے۔ صارفین7 مختلف زبانوں میں شکایات درج کراسکیں گے۔شکایت کاازالہ ہونے پرسمتعلقہ صارف کو روبوٹک فیڈ بیک کال کی جائے گی۔ شکایت کا ازالہ نہ ہونے پر وہ شکایت دوبارہ ایکٹو ہوجائے گی۔وزیر توانائی اویس لغاری نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اس سسٹم کے تحت شکایات سامنے آئیں گی، اس نظام سے پاور سیکٹر میں خود احتسابی ہوگی،آج کے بعد ایک ایک نااہلی سامنے آئے گی جس کی ذمے داری ہمیں اٹھانی ہوگی اور ذمے داری کے بعد کچھ اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے گھر کی بجلی جاتی تھی تو کال اٹھانے والا کوئی نہیں ہوتا تھا، ہمیں لوگوں کو اس سسٹم سے آزاد کرنا ہے۔اویس لغاری نے کہا کہ وزارت توانائی میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ملک میں جتنے بجلی صارفین ہیں ان سب تک اس اقدام کا اثر جائے گا، سی ای اوز سے اپیل ہے کہ اس سسٹم کو کامیاب بنائیں، سسٹم کی کامیابی کے بعد کمپنیوں کے لوگوں کو جتنا ممکن ہوا ایوارڈ کریں گے، ہم ڈسکوز اور ڈیٹا گیدرنگ پر انحصار کررہے ہیں اور ڈیٹا میں ہیر پھیر ہوا تو اس سسٹم کا کوئی فائدہ نہیں۔