لاہور ( مانیٹرنگ ڈ یسک ) ملک میں مہنگی بجلی و کاروباری مشکلات کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ مہنگی بجلی اور کاروباری مشکلات کی وجہ سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہو چکے ہیں، یعنی پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 اب بند ہوچکی ہیں، ان میں سب سے زیادہ ملز پنجاب میں بند ہوئیں صوبے میں 147 ٹیکسٹائل ملز بندش کا شکار ہوئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 54 ملز بند ہوئی ہیں تو خیبرپختونخوا میں 6 ملز بند ہو چکی ہیں، شہروں کے لحاظ سے جائزہ لیا جائے تو قصور میں سب سے زیادہ 47 اور ملتان میں 33 فیکٹریاں بند ہوئی ہیں، فیصل آباد میں 31، شیخوپورہ میں 11 اور ساہیوال میں 17 ٹیکسٹائل ملز بند ہوچکی ہیں، ان ملز کی بندش کی وجہ مہنگی بجلی کے علاوہ ملک کی سخت معاشی صورتحال بھی بتائی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مہنگی بجلی

پڑھیں:

چین کے بالائی ڈیم کے خدشات کے باوجود بھارت کا توانائی کا نیا منصوبہ منظرِ عام پر

بھارت کے توانائی منصوبہ بندی کے ادارے نے دریائے برہم پترکے طاس سے 2047 تک 76 گیگا واٹ سے زائد پن بجلی کی صلاحیت منتقل کرنے کے لیے 6.4 کھرب روپے لگ بھگ 77 ارب ڈالر مالیت کا ترسیلی منصوبہ تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا میگا ڈیم بھارت کا کتنا پانی کاٹ دے گا؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی نے پیر کے روز بتایا کہ یہ منصوبہ شمال مشرقی ریاستوں میں 12 ذیلی طاسوں میں پھیلے 208 بڑے پن بجلی منصوبوں پر مشتمل ہے، جن کی مجموعی صلاحیت 64.9 گیگا واٹ ہے، جبکہ اضافی 11.1 گیگا واٹ پمپڈ اسٹوریج پلانٹس سے حاصل کی جائے گی۔

India unveils $77 billion hydro plan as China builds upstream damhttps://t.co/opeYcylpsZ

— Harinder (@Harinderindi22) October 13, 2025

چین کے علاقے تبت سے نکلنے اور بھارت اور بنگلہ دیش سے گزرنے والا برہم پتردریا، اپنی بھارتی گزرگاہ، بالخصوص چین کی سرحد کے قریب اروناچل پردیش میں پن بجلی کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔

طاس کی سرحدی نوعیت اور چین کے ساتھ قربت کے باعث آبی وسائل کا انتظام اور بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک معاملہ ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت کے لیے خطرے کی گھنٹی، چین نے دنیا کے سب سے بڑے ڈیم کی تعمیر شروع کردی

نئی دہلی کو خدشہ ہے کہ اگر چین یارلُنگ زانگبو پر، یعنی برہم پترکا بالائی حصہ جو بھارت میں داخل ہونے سے پہلے چین میں بہتا ہے، بند تعمیر کرے تو بھارت کے خشک موسم کے دوران پانی کے بہاؤ میں 85 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برہم پترطاس اروناچل پردیش، آسام، سکم، میزورم، میگھالیہ، منی پور، ناگالینڈ اور مغربی بنگال کے حصوں میں پھیلا ہوا ہے اور اس میں بھارت کی غیر استعمال شدہ پن بجلی کی 80 فیصد سے زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ صرف اروناچل پردیش میں یہ صلاحیت 52.2 گیگا واٹ تک پہنچتی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی آبی جارحیت میں شدت: بگلیہار کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند

منصوبے کے پہلے مرحلے پر 1.91 کھرب روپے لاگت آئے گی، ، جو 2035 تک مکمل ہوگا، جبکہ دوسرے مرحلے پر 4.52 کھرب روپے خرچ ہوں گے۔

سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کے مطابق اس منصوبے میں مرکزی عوامی شعبے کی کمپنیوں کو بھی منصوبے الاٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے کچھ پہلے ہی منصوبہ بندی کے مراحل میں ہیں۔

بھارت کا ہدف ہے کہ وہ 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر فوسل توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرے اور 2070 تک ’نیٹ زیرو‘ اخراج کا مقصد پورا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اروناچل پردیش انڈیا برہم پتر بنگلہ دیش پن بجلی تبت چین گیگا واٹ

متعلقہ مضامین

  • لیسکوکامختلف علاقوں میں گھنٹوں بجلی بندکرنیکا فیصلہ
  • امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں آخری حد تک لڑنے کے لیے تیار ہیں: چین
  • چین کے بالائی ڈیم کے خدشات کے باوجود بھارت کا توانائی کا نیا منصوبہ منظرِ عام پر
  • پہلی سہ ماہی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 6.19 فیصد اضافہ
  • برہم پترا پر چین کے ڈیم کے سائے میں بھارت کا 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ 
  • والد شراب پی کر گھر آئے تو والدہ نے کیا سلوک کیا؟ پوجا بھٹ کا انکشاف
  • غزہ، اسرائیلی حکومت کی تاریخ کی سب سے طویل اور مہنگی جنگ
  • بھارتی ساختہ ممنوعہ ٹیکسٹائل مشینری کلیئرنس کی کوشش ناکام بنا دی گئی
  • لیسکو کو بجلی چوروں سے 1 ارب 35 کروڑ کا خسارہ ہونے کا انکشاف 
  • لیسکو نے لاکھوں روپے کی بجلی چوری پکڑ لی