تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث8پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
(اقصیٰ شاہد)تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث پروازوں کو بریک لگ گئی اور8پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
منسوخ ہونےوالی پروازوں میں کراچی سے دبئی جانےوالی ایمریٹس کی پرواز ای کے 605،کراچی سے دبئی جانےوالی ایئربلو کی پرواز پی اے 110 اورکراچی سے مسقط جانےوالی عمان ایئر کی پرواز ڈبلیو وائے 324 شامل ہیں۔
کراچی سے بینکاک جانےوالی تھائی کی پرواز ٹی جی 342 ،کراچی سے لاہورجانےوالی ایئرسیال کی پرواز پی ایف 141اور 145 بھی منسوخ ہوگئیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 35 پیسے تک کمی کا امکان
کراچی سے اسلام آبادجانےوالی ایئرسیال کی پرواز پی ایف 123اورکراچی سے لاہورجانےوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے 302بھی منسوخ ہونےوالی پروازوں میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی پرواز پی کراچی سے
پڑھیں:
سری لنکا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، اموات کی تعداد 123 ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری لنکا میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 123 تک پہنچ گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبو سمیت سری لنکا کے مختلف علاقوں میں مسلسل ایک ہفتے کے ہونے والی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کا سامنا ہے سمندری طوفان دتوا کے باعث تباہ کن بارشوں اور سیلاب نے وسیع پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 123 ہو گئی ہے، جب کہ 130 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بیشتر اموات لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہوئیں، شمالی اور مشرقی اضلاع میں 300 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی جس نے کئی پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کی صورتحال کو جنم دیا۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کے مطابق طوفانی موسم اور سیلابی ریلوں نے مجموعی طور پر 44 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ کئی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کو اسکولوں اور سرکاری عمارتوں میں قائم عارضی کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
سری لنکن محکمہ آبپاشی نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی اور جنوبی حصوں میں—جو پہلے ہی شدید بارشوں سے جھیل بن چکے ہیں—مزید سیلاب کے امکانات موجود ہیں، جب کہ دارالحکومت کولمبو کے نشیبی علاقوں میں بھی خطرہ برقرار ہے۔
حکام کے مطابق کئی متاثرہ افراد سیلاب بڑھنے کے باعث گھروں کی چھتوں پر محصور ہو گئے تھے، جنہیں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریسکیو کارروائیوں میں نکالا گیا۔ ایمرجنسی ٹیمیں اب بھی متعدد متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔