کشمیری بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کریں گے، مقررین
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے ”تحریک آزادی جموں و کشمیر اور ہماری ذمہ داریاں” کے عنوان سے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور اتحاد اسلامی جموں و کشمیر کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مظفر آباد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیری بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور منا کر بھارت کے مکروہ چہرے کو ایک بار پھر بے نقاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے ”تحریک آزادی جموں و کشمیر اور ہماری ذمہ داریاں” کے عنوان سے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور اتحاد اسلامی جموں و کشمیر کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کبھی بھی اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔ نریندر مودی کے عزائم خاک میں مل کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے حقوق پامال اور ان پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔ کشمیری عوام نہ تو بھارت جیسے ظالم جابر ملک کی غلامی تسلیم کرتے ہیں اور نہ کریں گے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوششیں کر رہا ہے، کشمیری جسے خون دے کر ناکام کرنے کیلئے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم نے پاکستان کے قیام سے قبل کشمیر کا الحاق پاکستان سے کرنے کا عزم کیا تھا اور آج بھی اس پر قائم ہیں۔ بھارت خود کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ لے کر گیا تھا اور اپ کشمیریوں سے کئے وعدے پر عملدرآمد سے بھاگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی قربانیوں کی طویل تاریخ رکھتی ہے۔بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف کشمیری عوام دہائیوں سے اپنی آزادی اور حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں پر بھارتی فورسز کے مظالم، ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور غیر انسانی مظالم معمول بن چکے ہیں۔ مقررین نے کہا جب تک کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں مل جاتا وہ اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ مقررین میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ پرویز، امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر راجہ محمد مشتاق خان، چیئرمین اتحاد اسلامی جموں و کشمیر منظور احمد شاہ، حریت رہنما مشتاق الاسلام اور دیگر شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے کریں گے
پڑھیں:
اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔
غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔