پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس؛ تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور، پی ٹی آئی کا احتجاج WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور کر لیے گئے، پی ٹی آئی اراکین پلے کارڈز کے ساتھ ایوان میں داخل ہوئے اور بھرپور احتجاج کیا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعظم شہباز شریف، میاں نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور دیگر ایوان میں پہنچ گئے۔پی ٹی آئی سنی اتحاد کونسل کونسل کے اراکین بھی ایوان میں پہنچ گئے۔
ایوان سے کل 8 قوانین منظور کیے جانے ہیں جن میں تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023، نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023، این ایف سی ادارہ برائے انجینیرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023 اور وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: تجارتی تنظیمات ترمیمی بل قوانین منظور مشترکہ اجلاس پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟

سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی

پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔

قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔

اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس،نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی تحریک پر وقفہ سوالات مؤخر
  • بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی
  • پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا گیا
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
  • پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی