بھارتی اداکار رندیپ ہودا ہالی ووڈ کے معروف فلم ساز سیم ہارگریو کے ساتھ ایکشن فلم ’میچ باکس‘ میں دوبارہ کام کریں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فلم جان سینا، تیونا پیریس، جیسیکا بیل اور سیم رچرڈسن جیسے مشہور ستاروں پر مشتمل ہوگی۔ اس سے قبل رندیپ نے ہارگریو کی 2020 کی کامیاب فلم ’ایکسٹریکشن‘ میں اہم کردار نبھایا تھا۔ 

فلم ’میچ باکس‘ کو ایکشن اور ایڈونچر پر مبنی کہانی قرار دیا جا رہا ہے، جس میں بچپن کے دوست مل کر دنیا کو تباہی سے بچانے کی کوشش کریں گے۔

یہ فلم مشہور کھلونے ’میچ باکس کارز‘ پر مبنی ہے، جسے 1953 میں جیک اوڈیل نے ڈیزائن کیا تھا۔ 

فلم میں اداکاری کا موقع ملنے پر رندیپ نے کہا کہ ’سیم کے ساتھ دوبارہ کام کرنے پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ ایکسٹریکشن کے دوران ہمارے تجربات شاندار رہے، اور وہ ایکشن کہانیوں کے ماہر ہیں۔ فلم کی شوٹنگ بوڈاپیسٹ میں ہو رہی ہے۔‘ 

یہ فلم ایپل اوریجنل فلمز کی جانب سے اسکائی ڈانس اور میٹل فلمز کے اشتراک بنائی جارہی ہے، ہارگریو کی ہدایت کاری میں تیار ہونے والی اس فلم کا اسکرپٹ ڈیوڈ کوگس ہال اور جوناتھن ٹروپر نے لکھا ہے۔

فلم کی شوٹنگ کا آغاز کردیا گیا ہے تاہم ابھی اس کی ریلیز کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں ہیں۔ 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی برقرار،حمایت پر قید کی سزائیں ہونگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانوی عدالت نے “فلسطین ایکشن گروپ” پر پابندی اُٹھانے کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد گروپ کی رکنیت اختیار کرنے پر قید کی سزائیں ہوں گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی ہائی کورٹ میں فلسطین ایکشن گروپ پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کے جج جسٹس چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر یہ پابندی عارضی طور پر نہ روکی گئی اور بعد میں گروپ کی اپیل منظور ہو بھی گئی تو اس سے ہونے والا نقصان عوامی مفاد میں حکم نافذ رکھنے کی اہمیت کے مقابلے میں کم ہے۔ جس پر گروپ نے فیصلے کے خلاف فوری طور پر کورٹ آف اپیل سے رجوع کیا، لیکن اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔

لیڈی چیف جسٹس بیرونس کار، لارڈ جسٹس لیوس اور لارڈ جسٹس ایڈس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی گروپ کو ممنوع قرار دینے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں بلکہ سیکرٹری آف اسٹیٹ کے پاس ہے، جو پارلیمان کے سامنے جوابدہ ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ کی ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے 23 جون کو فلسطین ایکشن پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی کارروائی شرمناک تھی، اور یہ گروپ مسلسل مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔

اس پابندی کا مطلب ہے کہ اب “فلسطین ایکشن” کی رکنیت اختیار کرنا، اس کی حمایت کرنا یا اس کے حق میں اظہار رائے کرنا جرم شمار ہوگا، جس پر 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب “فلسطین ایکشن” نے پچھلے ماہ RAF Brize Norton بیس پر دو جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جس میں تقریباً 70 لاکھ پاؤنڈ کا نقصان ہوا تھا۔

عدالت میں گروپ کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ گروپ پر پابندی غیر مدبرانہ اور آمرانہ طرز کا اختیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد
  • برطانیہ، فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
  • برطانیہ؛ فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی برقرار،حمایت پر قید کی سزائیں ہونگی
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی؛ حمایت پر 14 سال قید کی سزا ہوگی
  • مودی سرکار کے ساتھ ساتھ بھارتی نوجوان بھی جھوٹ میں ماہر، جنگ میں پاکستانی جواب کو کام سے جان چھڑانے کا بہانہ بنا لیا
  • بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈی ایچ کیو ہسپتال پاکپتن کے ایم ایس کیخلاف سخت ایکشن، گرفتار کرنے کا حکم
  • ایک اور ہالی ووڈ جوڑی ٹوٹ گئی، کیٹی اور اورلینڈو کا بریک اپ
  • ایجبسٹن ٹیسٹ میں بھارتی اور انگلش کرکٹرز نے سیاہ پٹیاں کیوں باندھیں؟