امریکا؛ 500 تارکین وطن کو فوجی جہازوں میں بھر کر اُن کے ملک روانہ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن شروع کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ تاریخ کے سب سے بڑی کریک ڈاؤن میں 538 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کیرولین لیویٹ نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں ایک دہشت گرد، ٹرین ڈی آراگوا گینگ کے 4 کارندے اور نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مرتکب متعدد تارکین وطن بھی شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ان غیر قانونی تارکین وطن کو امریکی فوج کے سیکڑوں ہوائی جہازوں میں بھر کر ملک بدر کردیا گیا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اُٹھاتے ہی اپنی سخت اور متنازع امیگریشن پالیسی کے نفاذ کے لیے ایگزیکیٹو حکم نامہ جاری کیا تھا۔
جس کے بعد 23 جنوری کو امریکی کانگریس نے غیر قانونی طور پر امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کی حراست اور ملک بدر کرنے کا بل منظور کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔