چینی نئے سال کے استقبال کے لئے ایف اے او ہیڈکوارٹر میں خصوصی تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اقوام متحدہ () اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن نے اٹلی کے شہر روم میں اپنے صدر دفتر میں چینی نئے سال کی استقبالیہ تقریب منعقد کی۔ تقریب میں 500 سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں ایف اے او کے رکن ممالک کے نمائندے، مبصرین کے نمائندہ دفتر کے سفراء، اٹلی میں مختلف ممالک کے سفراء، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان، ایف اے او کے ایگزیکٹوز اور دیگر افراد شامل تھے۔
استقبالیہ میں اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے عملے نے چانیز نیو ایئر کے نغمے پیش کیے۔ فنکاروں نے چینی مارشل آرٹس، موسیقی، روایتی رقص اور دیگر پرفارمنسز بھی پیش کیں، جس سے شرکاء کو چینی جشن بہار کا خصوصی تجربہ فراہم کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔