عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے عدالت سے امیرِ طالبان ہبتہ اللہ اور افغانستان کے چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں چیف پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ افغانستان میں خواتین پر ظلم و ستم اور امتیازی سلوک انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے مزید کہا تھا کہ خواتین اور اقلیتوں پر مظالم کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے جس کے ذمہ دار ان دونوں رہنماؤں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب طالبان نے عالمی فوجداری عدالت میں اپنے امیر کے وارنٹِ گرفتاری کی درخواست کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کے دیگر فیصلوں کی طرح یہ بھی منصفانہ قانونی تقاضوں سے عاری ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ اس ادارے نے افغانستان پر 20 سالہ قبضے کے دوران غیر ملکی افواج اور ان کے ملکی اتحادیوں کی طرف سے کیے گئے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر آنکھیں بند رکھیں۔

طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان اس عمل کو دوہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو پوری دنیا پر انسانی حقوق کی کوئی خاص تشریح مسلط کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو باقی دنیا کے لوگوں کی مذہبی اور قومی اقدار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ آئی سی سی کے ججز اب پراسیکیوٹر کی درخواست پر امیرِ طالبان کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے یا مسترد کرنے کا فیصلہ کریں گے تاہم اس میں مہینے لگ سکتے ہیں۔

دی ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت دنیا میں جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات پر فیصلہ سنانے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

اس عدالت کی فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کے لیے اپنی کوئی پولیس فورس نہیں ہے اور وہ اپنے وارنٹ پر عمل درآمد کے لیے اپنے 125 رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عالمی فوجداری کی درخواست کے وارنٹ

پڑھیں:

ترکیہ: آتشزدگی سے ہلاکتوں کے مقدمے میں ہوٹل کے مالک کو عمر قید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کے ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غفلت کے طور پر سامنے آگئی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتظامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر عدالت نے سزا سنا دی۔ صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل کے مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا ئی۔فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشت گردی عدالت سے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری
  • عدالتی حکم کی خلاف ورزی، مسلسل غیر حاضری پر علیمہ خان کے ساتویں بار وارنٹ جاری
  • عدالتی حکم پر مسلسل غیر حاضری، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ جاری
  • گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
  • ترکیہ: آتشزدگی سے ہلاکتوں کے مقدمے میں ہوٹل کے مالک کو عمر قید
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست