بیٹے کے رونے کی آواز پر سیف علی خان نے اپنی جان خطرے میں ڈال دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار سیف علی خان نے اپنے گھر پر ہونے والے خطرناک حملے کی تفصیلات پہلی بار پولیس کو بتا دیں۔
سیف نے بتایا کہ یہ واقعہ 16 جنوری کی رات 2:30 سے 2:40 کے درمیان پیش آیا، جب وہ اپنی بیوی کرینہ کپور کے ساتھ 12ویں منزل پر موجود تھے۔ ان کے بیٹے جے کے رونے کی آواز سن کر وہ کمرے سے باہر نکلے۔ 11ویں منزل پر پہنچنے پر انہوں نے دیکھا کہ جے کی نرس ایک اجنبی کے ساتھ تیز آواز میں بات کر رہی تھی۔
سیف نے بتایا کہ حملہ آور کے ہاتھ میں چاقو تھا اور خطرہ محسوس کرتے ہوئے انہوں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی، لیکن اس نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ سیف کو گردن، پیٹھ اور ہاتھوں پر گہرے زخم آئے، جبکہ حملے کے دوران ان کے بیٹے کو نرس نے کمرے سے باہر نکال لیا۔
سیف نے مزید کہا کہ انہوں نے کسی طرح حملہ آور کو کمرے میں بند کیا، لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ زخمی حالت میں سیف کو رکشہ کے ذریعے قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کا آپریشن کیا گیا اور ریڑھ کی ہڈی کے قریب سے چاقو کا 2.
سیف کو چھ دن اسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ ان کے ممبئی کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی ناکام کوشش کے دوران پیش آیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کشمیریوں کو بدنام کرنے کا قابل نفرت اقدام ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر
ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کو انسانیت سوز اور قابل نفرت فعل قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ نے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کو کشمیریوں کو بدنام کرنے کا قابل نفرت اقدام قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کو انسانیت سوز اور قابل نفرت فعل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ اس گھنائونے واقعے میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں جو ہمیشہ تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بھارتی پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج نے مودی حکومت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ اپنی اس شرمناک ہزیمت سے توجہ ہٹانے اور عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے بھارت ایسی گھنائونی سازشیں رچا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ جب بھی امریکہ سے کوئی اعلیٰ حکومتی عہدیدار بھارت کا دورہ کرتا ہے، تو اس طرح کے پرتشدد واقعات رونما ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت عالمی سطح پر اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھارت اس طرح کے حملوں کو جواز بنا کر نہ صرف کشمیریوں کی جائز اور پرامن جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنا چاہتا ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی سنگھ پورہ کا المناک واقعہ آج بھی کشمیریوں کے ذہنوں اور دلوں پر نقش ہے۔ اس واقعے میں بھارتی فوج براہ راست ملوث تھی جس میں سکھ کمیونٹی کے درجنوں بے گناہ افراد کو بے دردی اور بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا۔ اس واقعے کا مقصد بھی یہی تھا کہ کشمیر کی پرامن تحریک کو فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کا رنگ دے کر بدنام کیا جائے۔ پہلگام میں سیاحوں پر حملہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بھارتی ایجنسیاں حق پر مبنی تحریک آزادی کشمیر کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں اور دنیا کو یہ باور کرانا چاہتی ہیں کشمیر کی تحریک آزادی دہشت گردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس واضح کرتی ہے کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے لئے اپنی پرامن جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ بھارتی حکومت کی یہ اوچھی حرکتیں کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی حکومت کے ان مذموم ہتھکنڈوں کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ادراک کرے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کرائی جائے اور اس میں ملوث اصل مجرموں کو بے نقاب کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے سیاحوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی جائز جدوجہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے اور بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد، سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ اور دیگر ارکان نے بھی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔