چینی سرمایہ کاروں کی جانب سندھ پولیس پر بھتہ خور اور ہراسانی کا الزام لگانے اور عدالت سے رجوع کرنے پر سندھ حکومت، سندھ پولیس اور صوبائی وزارت داخلہ کا ردعمل آگیا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ کچھ ایس اوپیز طے ہیں، یہ ایس اوپیز چینی قونصلیٹ اور پولیس نے مل کربنائی ہیں، ان کے تحت وہ جب بھی گھر سے باہر نکلنے پر بلٹ پروف گاڑیوں کا استعمال لازمی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایس او پیز میں طے پایا ہے کہ گھروں اور دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں جائیں گے اور پولیس کے علاوہ اگر غیر ملکی شہری نجی سیکیورٹی گارڈز رکھیں گے تو وہ بہتر کمپنی کے اور تربیت یافتہ ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیے:’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے

ترجمان سندھ حکومت نے کہا ہے کہ پولیس کے لیے بھتہ خور کا لفظ استعمال مناسب نہیں ہے، پولیس کا اگر کوئی اہلکار رشوت لیتا ہے تو اس کا ذاتی عمل ہے، ادارے کو اس میں ملوث نہ کیا جائے۔

دوسری طرف وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی اس معاملے پر نوٹس لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ کو انکوائری کی ہدایت اور سنیئر پولیس افسر کو انکوائری افسر نامزد کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

ضیاءالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایس او پیز کے عین مطابق چائنیز کی سیکیورٹی کی پابند ہے، چینی شہریوں کی “فول پروف سیکیورٹی” کو یقینی بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ  نان۔سی پیک منصوبوں سے وابستہ چائینیز کو سیکورٹی فراہم کرنا  سندھ پولیس اور مقامی اسپانسرز کی ذمہ داری ہے، ایس اوپی پر عمل درآمد کے لیے اسپانسرز کو وقتاً فوقتاً آگاہ اور ایس پی یو کے افسران کی جانب سے چیک بھی کیا جانا ضروری ہے۔

ضیاء الحسن لنجار  نے کہا کہ چینی شہری سیکورٹی انتظامات کے پیش نظر درپیش مسائل کے لیے سندھ پولیس سے رجوع کرتے ہیں، چینی سرمایہ کاروں کو ایس او پی کے تحت محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔

اس معاملے پر سندھ پولیس کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔

سندھ پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ سندھ پولیس چینی مہمانوں کی حفاظت کے تناظر میں حکومت پاکستان اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر ہر صورت عملددرآمد کروانے کی پابند ہے۔

یہ بھی پڑھیے:پاک چین کاروبار سے منسلک تاجروں کے لیے نئے قوانین لاگو، تاجر برادری میں بے چینی

چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے سندھ پولیس “فول پروف سیکیورٹی” انتظامات کے لیئے  ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنارہی  ہے، سیکورٹی پروٹوکول کے پیش نظر ایس اوپی پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اسپانسرز کو وقتافوقتا آگاہ اور SPU کے افسران کی جانب سے چیک بھی کیا جاتا ہے ۔

بین میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز پر سختی سے عملدآمد کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی لیپس اور گیپس کوچیک کیا جاتا ہے۔ چینی سرمایہ کاروں کو کسی بھی حوالے سے سیکیورٹی شکایات پیش آنے کی صورت میں فوری طور پر سینیر افسران چیک کرتے اور اس کے حل کو یقینی بناتے ہیں، سندھ پولیس حکومت پاکستان اور حکومت سندھ کی جانب سے چینی شہریوں کی حفاظت سے متعلق جاری کردہ ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی تاکہ چینی سرمایہ کاروں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

chinese CPEC sindh police.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چینی سرمایہ کاروں چینی شہریوں سندھ حکومت سندھ پولیس کی جانب سے کہا ہے کہ کو یقینی کے لیے ایس او نے کہا

پڑھیں:

چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش

چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش WhatsAppFacebookTwitter 0 7 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ :کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی ، جن میں جرمنی کے سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے
چیئرمین رولینڈ بش شامل تھے۔

حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ  کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت حوصلہ افزا رہی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں  چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت   سے  مارکیٹ کو مزید کھولنے اور غیر ملکی  صنعتی و  کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کا خیرمقدم کرنے کا پیغام دیا گیا۔

رولینڈ بش  کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور ترقی پذیر ممالک   کے لئے قدر پیدا کرنے کے لئے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ بیلٹ  اینڈ روڈ انیشی ایٹو ترقی پذیر ممالک کے درمیان رابطوں کی تکمیل کے حوالے سے مددگار ہے اور  تجارت کو آسان بنانے اور مارکیٹ کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے نہایت اہم ہے.اس کے علاوہ یہ  تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمنز 150 سال سے زائد عرصے سے چینی مارکیٹ میں موجود ہے۔ اس وقت، سیمنز کے چین میں 30،000 ملازمین ہیں، جن میں سے 5،000 آر اینڈ ڈی  سیکٹر میں مصروف عمل ہیں. سیمنز کے پاس 12,000 فعال پیٹنٹ ہیں اور مستقبل میں سیمنز  کمپنی نا صرف  چین کے لئے  مزید موزوں مصنوعات تیار کرنا جاری رکھےگی  بلکہ مناسب موقع پر ان مصنوعیات کو پوری دنیا میں متعارف  بھی کروائےگی .

بش کے مطابق  سیمنز  کے لئے  چین دنیا  میں  سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے  اور کمپنی نے کبھی بھی چینی مارکیٹ سے دستبرداری پر غور نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ   چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے  اور اگر سیمنز بین الاقوامی سطح پر مسابقتی عمل میں  رہنا چاہتا ہے  تو اسے  چین مین مقابلہ کرنا ہوگا.

ان کا کہان تھا کہ چین میں  شاندار ٹیلنٹ موجود ہے ۔ اس وقت، چین نئے معیار کی پیداواری  قوتوں کو فروغ دے رہا ہے، جو کئی سالوں کی ترقی کا تسلسل ہے.

سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں مسٹر رولینڈ بش نے کہا کہ چین دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے او ر چین  کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں  وسعت  غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے اچھے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بش  نے   چین کی مستقبل کی ترقی پر اعتماد  کا اظہار کیا ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا امریکہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے، چینی صدر امریکہ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والے آئی سی سی ججز پر پابندی عائد کر دی ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک