تاریخ میں پہلی بار 42 فیصد کم بارشیں‘ پنجاب کے لیے شدید خشک سالی کی ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار معمول سے 40 فیصد کم بارشوں کی وجہ سے پنجاب کے لیے شدید خشک سالی کی ایڈوائزری جاری کردی ہے. رپورٹ کے مطابق تمام ڈویژنل اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت پر مشتمل یہ ایڈوائزری پاکستان محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے قومی خشک سالی مانیٹرنگ سینٹر (این ڈی ایم سی) کی جانب سے اسی طرح کے انتباہ کے بعد جاری کی گئی ہے این ڈی ایم سی کی ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ یکم ستمبر 2024 سے 15 جنوری 2025 تک پاکستان بھر میں بارشیں معمول سے 40 فیصد جب کہ پنجاب میں 42 فیصد کم ہوئیں.
(جاری ہے)
انگریزی جریدے ”ڈان“نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بارشوں کی اس شدید کمی کا اثر زیر کاشت اراضی خاص طور پر بارشوں پر انحصار کرنے والے خطوں میں ربیع کی فصلوں کے لیے دستیاب محدود پانی پر بھی پڑنے کا خدشہ ہے عدم بارشوں کے سبب جنوری تا مارچ پنجاب کے بارشوں پر منحصر علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے خشک سالی کے خطرے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے مقامی انتظامیہ سے ان کے متعلقہ اضلاع اور ڈویژنز میں پیشگی انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے. ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ کاشت کاروں کو پانی کی ممکنہ قلت کے حوالے سے پہلے ہی آگاہ کیا جائے انہوں نے انتظامیہ کو تھل اور چولستان میں پانی کی متوقع قلت سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایات بھی کی ہیں محکمہ سکول ایجوکیشن کو بھی فصلوں کو نقصان سے بچانے کی آگاہی فراہم کرنے کے لیے شامل کیا جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خشک سالی ڈی ایم کے لیے
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔