ہمیں فیک نیوز چیلنج کا سامنا ہے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں فیک نیوز چیلنج کا سامنا ہے۔
وہ جامشورو کی مہران یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ کامیاب طلبا کے لیے آج خوشی کا دن ہے، ان کومبارک باد پیش کرتا ہوں۔
سندھ نےبدترین سیلاب کاسامناکیا۔ سندھ کوماحولیاتی چیلنجزکا سامنا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی کےخلاف سب کومل کرکام کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کررہی ہے۔ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
انہوں نے فیک نیوز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فیک نیوز چیلنج کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے وزیراعلیٰ انجینیئر ہیں۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے مہران یونیورسٹی سے تعلیم حاصل۔ ہماری اسمبلی کےاکثرممبران نے مہران یونیورسٹی سےتعلیم حاصل کی ہے۔
اس موقع پر کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ اپنی صلاحیتوں کو بروئےکار لائیں۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کی کامیابی میں اساتذہ کا اہم کردار ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کا سامنا ہے فیک نیوز کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔