قاضی احمد: اسماعیل ڈاھری کی بلاجواز گرفتاری، تشدد کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
قاضی احمد (نمائندہ جسارت) سابقہ صوبائی صلاحکار سردار اسماعیل ڈاھری کی بلاجواز گرفتاری، تشدد کے خلاف اور ان کی بازیابی کے لیے سیکڑوں خواتین نے معصوم بچوں کے ہمراہ ہاتھوں میں پلے کارڈز اور قرآن پاک اُٹھا کر قو می شاہراہ پر پولیس کی بھاری نفری کے پہرے میں احتجاج اور دھرنا دیا، انتظامیہ کے خلاف اور اسماعیل ڈاھری کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی جاتی رہی، مظاہرین کو قومی شاہراہ پر احتجاج نہ کرنے دیا، پولیس کے پہرے اور خوف کے عالم میں پریس کلب کے سامنے ریلی کی صورت میں پہنچی۔ اس موقع پر احتجاج کرتے ہوئے حمیدہ ڈاھری، وزیراں، رابعہ ڈاھری و دیگر نے کہا کہ ہمارے بھائی اسماعیل ڈاھری کو گزشتہ 6 ماہ قبل پولیس نے بلاجواز گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات درج اور تشدد کیا، جس کی زندگی کو سخت خطرات لاحق ہیں، علاج کی سہولت بھی میسر نہیں، ہمیں ملنے بھی نہیں دیا جا رہا، صرف کورٹ کے احکامات پر ویڈیو لنک کے ذریعے چند منٹ ظاہر کیا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسماعیل ڈاھری پر قائم کیے گئے جھوٹے مقدمات ختم کرکے رہا اور ہمیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے، دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شوہر کے بیہمانہ تشدد کیخلاف بیوی انصاف کیلیے پریس کلب پہنچ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-17
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ٹنڈو الہ یار کی رہائشی بے بی نے اپنے شوہر سنیل میگھواڑ سوڈو دیر کے وحشیانہ تشدد کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر اس نے الزام لگایا کہ دیر راجو نے اسے گلی میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے دانت توڑ دیے۔ اس نے کہا کہ دیر راجو ایک ایسا شخص ہے جو گھر اور محلے کے لوگوں کے ساتھ عادت بن چکا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ تشدد کے واقعے کے خلاف اے سیکشن پولیس اسٹیشن گئی، لیکن پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بجائے اسے طبی معائنے کے لیے بھیج دیا۔ انہوں نے حکام سے ملزم راجو کو گرفتار کرکے انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔