واشنگٹن:

سابق ٹی وی میزبان اور تجزیہ کار  پیٹ ہیگسیتھ نے امریکا کے نئے وزیر دفاع کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینیٹ کی جانب سے توثیق کیے جانے کے بعد پیٹ ہیگسیتھ  نے امریکا کے ڈیفینس سیکرٹری کا حلف اٹھا لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں انکی تصدیق کی سماعت کے دوران پیٹ ہیگسیتھ کو جنسی زیادتی، شراب نوشی، بے وفائی سمیت مختلف الزامات پر سخت سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔

تین ری پبلکن سینیٹرزنے بھی وزیردفاع کی مخالفت کی جس کے بعد ان کے حق اور مخالفت میں 50، 50 ووٹ پڑنے سے مقابلہ برابر ہوگیا تھا مگر بعد ازاں نائب امریکی صدر  جے ڈی وینس نے فیصلہ کن ووٹ ڈال کر ہیگسیتھ کی توثیق کی۔

حلف برداری کے وزیر دفاع بعد پیٹ ہیگسیتھ نے اپنے پیغام میں کہاکہ میں امریکا کو اولیت دوں گا، واضح رہے 44 برس کے پیٹ ہیگسیتھ اس سے قبل امریکی ٹی وی کے جارحانہ میزبان اور تجزیہ کار بھی رہ چکے ہیں۔ 

صدر ٹرمپ کے نئے وزیر دفاع کے طور پر سابق جنگی تجربہ کار اور فوکس نیوز کے سابق میزبان پیٹ ہیگسیتھ تقریباً 30 لاکھ ملازمین اور 849 ارب ڈالر کے بجٹ کی نگرانی کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع

پڑھیں:

سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع

افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع
  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • افغانستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلیے سب متحد ہیں، وزیر دفاع
  • سابق وزیر دفاع اور پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب شعبان میرانی انتقال کر گئے
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • افغانستان کے موجودہ نظام میں کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ موجود ہیں، وزیرِ دفاع
  • وزیر دفاع: کابل کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینی ہوگی
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع