سابق ٹی وی میزبان پیٹ ہیگسیتھ امریکا کے نئے وزیر دفاع بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
سابق ٹی وی میزبان اور تجزیہ کار پیٹ ہیگسیتھ نے امریکا کے نئے وزیر دفاع کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینیٹ کی جانب سے توثیق کیے جانے کے بعد پیٹ ہیگسیتھ نے امریکا کے ڈیفینس سیکرٹری کا حلف اٹھا لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں انکی تصدیق کی سماعت کے دوران پیٹ ہیگسیتھ کو جنسی زیادتی، شراب نوشی، بے وفائی سمیت مختلف الزامات پر سخت سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔
تین ری پبلکن سینیٹرزنے بھی وزیردفاع کی مخالفت کی جس کے بعد ان کے حق اور مخالفت میں 50، 50 ووٹ پڑنے سے مقابلہ برابر ہوگیا تھا مگر بعد ازاں نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے فیصلہ کن ووٹ ڈال کر ہیگسیتھ کی توثیق کی۔
حلف برداری کے وزیر دفاع بعد پیٹ ہیگسیتھ نے اپنے پیغام میں کہاکہ میں امریکا کو اولیت دوں گا، واضح رہے 44 برس کے پیٹ ہیگسیتھ اس سے قبل امریکی ٹی وی کے جارحانہ میزبان اور تجزیہ کار بھی رہ چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے نئے وزیر دفاع کے طور پر سابق جنگی تجربہ کار اور فوکس نیوز کے سابق میزبان پیٹ ہیگسیتھ تقریباً 30 لاکھ ملازمین اور 849 ارب ڈالر کے بجٹ کی نگرانی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر دفاع
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔