ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے آئینی ترمیم کی کوششیں شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
حال ہی میں دوسری مدت صدارت کے لیے عہدہ سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری مدت کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردی گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ری پبلکنز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری مدت کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردیں اور اس سلسلے میں امریکا میں صدر کو تیسری بار منتخب کرنے کی قرارداد پیش کردی گئی۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں کوئی بھی صدر 2 بار سے زیادہ اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا اور 2 بار صدر رہنے والے کو اگلا الیکشن لڑنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
تاہم اب قانون میں ترمیم کی تیاری کی جارہی ہے تاکہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار بھی صدر منتخب کرنے کی راہ ہموار کی جاسکے۔
ایوان میں ترمیم کی قرارداد کانگریس مین اینڈی اوگلیس نے پیش کی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے خود کو انقلابی شخصیت ثابت کیا ہے اور وہ امریکا کو عظیم بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 21 جنوری کو دسری بار اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر ہیں۔ اس سے قبل وہ امریکا کے 45 ویں صدر بھی رہ چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے
پڑھیں:
استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
ایران اور یورپی ممالک — برطانیہ، فرانس اور جرمنی — کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور جمعہ کے روز استنبول میں ایرانی قونصل خانے میں شروع ہوگیا۔ مذاکرات بند دروازوں کے پیچھے ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، وفود کو قونصل خانے میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ ایران کی نمائندگی نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر مجید تخت روانچی اور کاظم غریب آبادی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ایران امریکا سے جوہری مذاکرات کے لیے تیار، بڑی شرط رکھ دی
ایران نے یہ مذاکرات یورپی ممالک (جو 2015 کے جوہری معاہدے کے دستخط کنندگان میں شامل ہیں) کی درخواست پر دوبارہ شروع کیے ہیں۔
اس سے قبل 16 مئی کو بھی ان ممالک اور ایران کے حکام کے درمیان نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر استنبول میں بات چیت ہوئی تھی، جس میں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
یہ بات چیت ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے ایران کا امریکا کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کی تجویز سے اتفاق
تاہم، ان مذاکرات کا سلسلہ اس وقت رکا تھا جب 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا، جس کے بعد امریکا ایران اور یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت دونوں معطل ہو گئی تھیں۔
اب دوبارہ مذاکرات کی بحالی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تنازع کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران یورپی یونین مذاکرات