پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعاون بڑھانے کے روشن امکانات کا اظہار کیا ہے۔

ہائی کمشنر نے حال ہی میں ہونے والے معاہدے کا ذکر کیا جس کے تحت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چاول کی تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ اس معاہدے کے ذریعے بنگلہ دیش میں چاول کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا۔ انہوں نے پاکستان سے چینی اور کپڑے کی درآمدات میں دلچسپی ظاہر کی، جو بنگلہ دیش کی مارکیٹ میں بہت زیادہ طلب رکھتے ہیں۔

جنوبی کوریا کے سابق صدر یون پر بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد

محمد اقبال حسین نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی رابطے نہ ہونے کو ایک اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں حکومتیں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں۔ جلد ہی بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز کیا جائے گا، جس سے نہ صرف کاروباری افراد بلکہ سیاحوں کے لیے بھی سفری سہولت میسر ہوگی۔

پشاور کے تاریخی جی ٹی روڈ کا دورہ کرتے ہوئے، ہائی کمشنر نے اس کے ثقافتی اور تاریخی پہلوؤں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطے بڑھانے اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک تجارتی، ثقافتی اور سفری تعلقات میں نئے مواقع پیدا کریں گے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط کریں گے۔

نائیجیریا میں ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش کے دونوں ممالک ہائی کمشنر کے درمیان

پڑھیں:

افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک

پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر صحافی اور ایسوسی ایٹڈ پریس کی افغانستان اور پاکستان کے لیے نیوز ڈائریکٹر کیتھی گینن نے کہا ہے کہ افغان سر زمین پر عسکریت پسند گروپوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انسٹیٹوٹ آف ریجنل اسٹیڈیز (آئی آر ایس) کے زیر انتظام اسلام آباد میں منعقدہ ’جیوپولیٹیکل شفٹس اینڈ سیکیورٹی چینلجز‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ شاید افغانستان یہ نہ چاہتا ہو کہ عسکریت پسند گروپس افغانستان کی سرزمین استعمال کریں، لیکن اِس سب کے باوجود وہ (عسکریت پسند گروہ) وہاں بدستور موجود ہیں۔

واضح رہے کہ وہ 2014 میں افغانستان میں رپورٹنگ کرتے ہوئے زخمی ہوگئیں تھیں۔ پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ کیتھی گینن نے کہا کہ پاکستان کو اپنے علاقائی مقاصد کے حصول میں افغان حکومت کو ایک برابر اور شراکت دار کے طور پر دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام آباد کو اپنے اندرونی سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف ایک مضبوط اور طویل المدتی حکمت علمی کے ساتھ کارروائیاں کرنا ہوں گی۔

کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ چین کے افغانستان میں معدنی وسائل پر اثر و رسوخ کی وجہ سے افغانستان اب بھی امریکا کی پالیسی سازوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ اس موقع پاکستان کے سابق نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف دُرانی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں، جو ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ آصف درانی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہہ ملکی مذاکرات میں دہشت گردی ختم کرنے پراتفاق ہوا۔

پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے بعد ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی آر ایس کے صدر جوہر سلیم نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود، علاقائی جغرافیائی سیاست اور باہمی مفادات نے دونوں ممالک کو مختلف سطحوں پر منسلک اور دوبارہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون پر مجبور کیا ہے۔ آئی آر ایس میں افغانستان پروگرام کے سربراہ آرش خان نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی برادری کے مطالبات کو تسلیم نہیں کر رہے لیکن افغانستان عبوری حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف حالیہ دنوں میں ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی وفد کو لندن میں منہ کی کھانی پڑی، پاکستان مخالف ایجنڈا ناکام ہوگیا؛ شیری رحمان
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک