ن لیگ کے سینئر رہنما کا میاں نوازشریف کو خط، شکایات کے انبار لگادیئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے طویل عرص سے پارٹی کا اجلاس طلب نہ کرنے پر سابق وزیراعظم اور پارٹی کے صدر نواز شریف کو خط میں لکھا کہ آپ کے صدر بننے کے بعد اجلاس طلب نہیں کیا گیا اور پارٹی کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔
مرکزی سینئر نائب صدر مسلم لیگ (ن) سید شاہ محمد شاہ نے پارٹی کے صدر نوازشریف کو خط لکھ دیا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ صدر منتخب ہوئے، اس کے بعد پارٹی کا کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔
ان کاکہناہے کہ میری تجویز ہے کہ ملک کی سیاسی صورت حال، مہنگائی، بے روزگاری اور دہشت گردی کے حوالے سے پارٹی میں مشاورت کی ضرورت ہے جبکہ ہم ملک کو اداروں کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں حالانکہ مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
شاہ محمد شاہ نے کہا کہ پارٹی میں بھی اسی طرح کام چلنا چاہیے، پارٹی بھی اداروں کے بغیر نہیں چل سکتی اور پارٹی میں سی ای سی، مرکرزی ورکنگ کمیٹی سمیت سب ادارے موجود ہیں، اس کے باوجود کسی بھی ادارے کا اجلاس بلانے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
انہوں نے لکھا کہ ملک کی تمام تر جمہوری جماعتیں اپنے اداروں کے اجلاس منعقد کرتی رہی ہیں، ان حالات میں پارٹی اگر کوئی رہنمائی نہیں کرے گی تو کارکنان مایوسی کا شکار ہوں گے۔
نواز شریف سے سینئر رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر پاکستان کے عوام کا اعتماد ہے، اس وقت آپ پر اہم ذمہ داری ہے کہ آپ پارٹی کو متحرک کریں، حکومت بھی پارٹی کی رہنمائی میں چلنی چاہیے، حکومت پارٹی کے ماتحت ہوتی ہے مگر بدقسمتی سے اس وقت پارٹی نظر نہیں آ رہی ہے اور عملاً اس وقت ملک بیوروکریسی کے مرہون منت ہے۔
سید شاہ محمد شاہ نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اوراختر مینگل جیسے لوگ آپ سے ناراض ہیں، اس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ سندھ میں نہریں نکالنے پر سندھ کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے، اگر ہم ان مسائل سے لاتعلق رہیں گے تو ہم تاریخ کے مجرموں کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے، پاکستان کی فیڈریشن کو بچانے کے لیے مسلم لیگ(ن) کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے، جس کی رہنمائی آپ کو کرنی ہے۔
سابق صوبائی صدر نے کہا کہ میں کارکن کی حیثیت سے آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر پارٹی کا سی ای سی کا اجلاس طلب کیا جائے اور ان مسائل پر توجہ دے کر حل کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی، وزیر ریلوے
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی، افغانستان سے مذاکرات وزیراعلی کے پی کے کہنے پر نہیں بلکہ حکومت پاکستان کا فیصلہ ہے۔
راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کے لیے سہولیاتی سینٹر نئے او پی ڈی بلاک اور اضافی انتظار گاہ کے تعمیراتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ آر آئی سی 13 سال پہلے بنا تھا، یہاں سے بیشمار لوگ مستفید ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب او پی ڈی میں روز تین ہزار مریض اور تین ہزار انکے ساتھ آنے آرہے تھے، آر آئی سی میں 40 کروڈ کی لاگت سے نیا او پی ڈی بلاک بن رہا ہے، اس پراجیکٹ کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے فنڈز دئیے ہیں، پچیس کروڑ جاری ہوگے پندرہ کروڑ ابھی جاری ہونے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ او پی ڈی کا پہلا مرحلہ اس سال جون میں مکمل کرلیں گے، یہاں ہم ایک ویٹنگ ایریا بھی بنا رہے ہیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے دن رات ملک کی خدمت کرکے قوم کا اعتماد بحال کیا ہے، بین الاقوامی اشاریے بہتری کی نوید دے رہے ہیں، جو کہتے تھے پاکستان پیسے نہ بھیجیں، ان کی بات کسی نے نہیں بنی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے لئے پاکستان سب چیزوں سے مقدم ہےحکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلی پنجاب دن رات صوبے کی عوام کیلئے کام کررہی ہے۔سندھ میں بھی کام ہورہا ہےراولپنڈی میں تجاوزات کا ہم نے خاتمہ کیا۔پنجاب میں صحت پر ریکارڈ کام ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کی سترہ سال سے حکومت ہے، راولپنڈی اسلام آباد میں سب سے زیادہ مریض کے پی سے آتے ہیں، کے پی میں صفائی کا نظام دیکھیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نام پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دینگے، فیڈریشن کو کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی۔
افغانستان سے بات چیت وزیر اعلی کے پی کے کہنے پر شروع نہیں کی، حکومت کا فیصلہ ہے کہ بات چیت ہونی چاہیئے، ڈپٹی وزیر اعظم وہاں گے ہیں وہاں سے کہا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغانستان کے ساتھ جو بھی مسائل ہیں، ان کو وفاقی سطح پر دیکھا جارہا ہے۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے کے آٹھ ڈی ایس ہیں سب کو کہا ہے کہ سرکار کی ایک انچ زمین پر کسی کا قبضہ نہیں رہنا چاہیے، صاف پانی صفائی اور بہتر کھانا ریلوے میں ہونے کو یقینی بنانے کے لیے فوڈ اتھارٹی والے اب چھاپے ماریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں ہمارے بہت سے خواب ہیں جن کی تکمیل چاہتے ہیں جب پی کے ایل آئی راولپنڈی کی کڈنی ٹرانسپلانٹ شروع کرے گا تو ہمارا ایک اور خواب پورا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان خونی سڑک کو اب بڑے پراجیکٹ میں تبدیل کرنے جارہے ہیں جس کے لیے پٹرولیم پرائس کی بچت وہاں منتقل کی جارہی ہے۔