ہنگورجہ،شاعر حضرت سید معراج علی رضا شاہ کا عرس منایاگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ہنگورجہ(نمائندہ جسارت) سندھ کے عظیم صوفی بزرگ اور نامور شاعر حضرت سید معراج علی رضا شاہ جھانیان کا سالانہ عرس رانی پور کے قریب بڑے جوش و خروش سے منایا گیا۔ اس موقع پر ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا جس کو نامور ادیب پروفیسر خاوند ڈیو لاڑک، سعید بھیلار، لالان چنا اور دیگر نے مقالا پیش کیا۔ انہوں نے کہا جھانیان خاندان کے شعراکی شاعری اور خاندان نے محبت علم کا سنگم ہے۔ صوفی شاعروں نے سندھ دھرتی پر امن، محبت اور سلامتی کا پیغام دیا ہے۔ سید مہدی شاہ ،سیدشیر علی شاہ، سید معراج علی رضا شاہ، سید ثمر علی شاہ جہانیاں جو صوفی راگ کو عروج پر لے آئے ہیں اور صوفی راگ کا حقیقی عاشق سے گہرا تعلق ہے۔ یہاں صوفیانہ کلام پیش کرنے والوں نے اپنے ملک میں اپنا نام روشن رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ جھانیان خاندان حیدرآباد ،گچیرو اور رانی پور کے قریب رہائش اختیار کی یہاں کے جھانیان خاندان کا رانی پور کے پیر،راشدی اور ٹالپروں سے قریبی تعلق تھا یہ درگاہ صوفی فنکاروں کے لیے ادارے کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس موقع پر ریڈیو ،ٹی وی کے نامور صوفی فنکاروں خانصاحب فتح علی خان ،عزت علی خان ، سیدوزیرعلی شاہ ،حمید راجپر،فقیر نجم علی،حسین ڈنو، منصورعلی عباسی،امتیاز علی،شاھد چانڈیو،فقیر شفائت علی،فقیر سائم علی سمیت دیگراں نے مہدی سائیں، شیرعلی شاہ،سمرعلی شاہ،جانن چن،سچل سائین،لطیف سائین کے کلام پیش کرکے سرد رات میں محفل کو گرم کیا اور خوب داد حاصل کیا ۔ جھانیان خاندان کے ڈاکٹر عاشق علی شاہ ،میجر سید تصور علی شاہ ،سید مہتاب علی شاہ،سید مقبول علی شاہ ،راجا شاہ ،یونین کونسل سیٹھارجہ بالا کے چیئرمین ڈاکٹر ذاکر حسین سولنگی ، صحافی عبدالرحیم سولنگی ،حفیظ منگی،علی داد راجپر،عمران علی اور سندھ ،بلوچستان،پنجاب کے عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی سیکورٹی کا انتظام انتہائی سخت کردیں گے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جھانیان خاندان علی شاہ
پڑھیں:
حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت ابراہیم خلیل اللہؑ کی بے مثال قربانی کو آج بھی دنیا بھر میں سلامِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ آپؑ نے خدائے واحد کی رضا کے لیے اپنی سب سے عزیز ہستی کو راہِ خدا میں قربان کرنے کا عزم کیا، جو ایثار، اخلاص اور توحید کی اعلیٰ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام الٰہی امتحانات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امامت کے عظیم منصب پر فائز ہوئے۔ آپؑ رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہیں گے۔ آج دنیا بھر کے مسلمان ابراہیمی سنت پر عمل کرتے ہوئے قربانی پیش کر رہے ہیں، اور لاکھوں حجاج کرام حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی پکار پر "لبیک اللھم لبیک" کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔
علامہ ڈومکی نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو عید کے موقع پر یاد رکھیں کہ جن پر عید کے دن بھی ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے عید کے دن 42 فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ روزانہ کی بنیاد پر نہتے فلسطینی عوام کو شہید اور زخمی کیا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہماری عید حقیقی تب ہوگی جب غاصب صیہونی ریاست کا خاتمہ ہو۔ ہم اپنی عید کی خوشیاں شہداء فلسطین کے نام منسوب کر رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی بلوچستان کے رہنما سید گلزار علی شاہ کی قیادت میں علامہ مقصود علی ڈومکی سے ملاقات کی اور عید کی مبارکباد دی۔ اس موقع پر علامہ صاحب نے کہا کہ ہم فلسطین، یمن، کشمیر اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں۔