Express News:
2025-07-26@13:47:21 GMT

نجکاری کے عمل کے لیے جامع پالیسی فریم ورک کی ضرورت

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

اسلام آباد:

وزیر اعظم کی جانب سے معاشی تبدیلی کے ایجنڈے کا بغور جائزہ لینے سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ بہت سے حکومتی ادارے جن میں کچھ انتہائی نقصان میں چل رہے ہیں وہ آج بھی سرکاری سرپرستی میں ہیں اور ان اداروں نے مالی سال 2021 میں سالانہ مجموعی طور پر 3 ارب 70 کروڑ ڈالر کے مساوی نقصان اٹھایا جو کہ مجموعی قومی پیداوار کا ایک فیصد بنتا ہے۔

جبکہ مالی سال 2022 میں ان کا خسارہ 2 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا جو مجموعی قومی پیداوار کا صفر اعشاریہ 9 فیصد تھا۔ 

یہ ادارے نہ صرف مالی بوجھ بنے ہوئے ہیں بلکہ معیشت کی مجموعی کارکردگی کو بھی نقصان پہنچارہے ہیں، کہتے ہیں کہ مسئلے کی درست نشاندہی سے نصف مسئلہ حل ہوجاتا ہے لہذا وزیر اعظم کے معاشی ایجنڈے کا اگر جائزہ لیں تو یہ بات درست معلوم ہوتی ہے تاہم دیگر نصف مسئلے کو حل کرنے کے لیے سیاسی عزم درکار ہے۔

وزیر اعظم کے معاشی ایجنڈے میں وہی پرانی بات دہرائی گئی ہے کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کو پہلی ترجیح میں نجکاری کردی جائے تاہم پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نج کاری میں تاحال ناکامی سے اس پورے عمل کو دھچکا لگا ہے۔

نج کاری ایک پیچیدہ عمل ہے اور اس بات کو سراہا جانا چاہیے کہ حکومت نے تمام مسائل کے باوجود نجکاری کا عمل جاری رکھنے کا عزم دہرایا ہے تاہم اس کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے۔

ایک تجویز یہ ہے کہ نج کاری کے عمل کا آغاز ایسے اداروں کی فروخت سے کیا جائے جو منافع بخش ہیں اور اس سلسلے میں جار مختلف کیٹیگریز ہیں جن کی کمپنیوں کی نج کاری کی جاسکتی ہے کیونکہ ان کی نج کاری کے نتیجے دیگر مختلف کمپنیاں اور ادارے نج کاری کے عمل میں دلچسپی دکھائیں گے اور مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور یہ عمل تیز تر ہوگا۔

کچھ سرکاری ادارے ایسے ہیں جو اپنی عملی افادیت کھوچکے ہیں کاروباری لحاظ سے تاہم ان کی اہمیت ان کے اثاثہ جات کی وجہ سے ہے ایسے اداروں کی نج کاری کے وقت اس بات کو اجاگر کیا جانا چاہے کہ ان کے اثاثوں کو دیگر تجارتی مقاصد کے لیے بھی فروخت کیا جائے تاکہ حاصل ہونے والی رقم سے حکومت اپنے قرضہ جات کی ادائیگی میں صرف کرسکے۔

ایسے ادارے جو مکمل طور پر خسارے میں چل رہے ہوں انھیں آکشن کے ذریعے یا پھر بات چیت کے عمل کے ذریعے فوری فروخت کیا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نج کاری کے کی نج کاری کے لیے کے عمل

پڑھیں:

وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (ایم ای این اے اے پی) ریجن کیلئے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے بدھ کو ملاقات کی۔ ترجمان وزارت اقتصادی امور ڈویڑن کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک (سی پی ایف) پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وفاقی وزیر احد چیمہ نے پاکستان کو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور افغانستان ریجن میں شامل کیے جانے کو عالمی بینک کا ایک مثبت اور بروقت فیصلہ قرار دیا۔احد چیمہ نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ایف پر عملدرآمد کے لیے جامع اور مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کا کنٹری آفس حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور معاشی اصلاحات میں عالمی بینک کا کردار قابل تعریف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عالمی بینک کی قیادت کی غیر متزلزل سپورٹ پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سی پی ایف کے موثر نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔عالمی بینک کے نائب صدر عثمان ڈیون نے اس موقع پر کہا کہ عالمی بینک پاکستان میں اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں میں مکمل معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے سی پی ایف اور دیگر معاشی اقدامات میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے کا فریم ورک متعارف
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف
  • روز ویلٹ ہوٹل نجکاری، شہریت یافتہ کمپنی کا مشیر کی ذمہ داری سے دستبرداری کا فیصلہ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • نجکاری کمیشن کے تمام فیصلوں کی میں خود نگرانی کروں گا( وزیراعظم)
  • ایف ٹی اے ہندوستان کی صنعتی پالیسی میں ایک خطرناک تبدیلی ہے، جے رام رمیش
  • وفاقی وزیراحد چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدرکی ملاقات، پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان کنٹری شراکت داری فریم ورک پر گفتگو