Express News:
2025-04-26@01:25:36 GMT

نجکاری کے عمل کے لیے جامع پالیسی فریم ورک کی ضرورت

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

اسلام آباد:

وزیر اعظم کی جانب سے معاشی تبدیلی کے ایجنڈے کا بغور جائزہ لینے سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ بہت سے حکومتی ادارے جن میں کچھ انتہائی نقصان میں چل رہے ہیں وہ آج بھی سرکاری سرپرستی میں ہیں اور ان اداروں نے مالی سال 2021 میں سالانہ مجموعی طور پر 3 ارب 70 کروڑ ڈالر کے مساوی نقصان اٹھایا جو کہ مجموعی قومی پیداوار کا ایک فیصد بنتا ہے۔

جبکہ مالی سال 2022 میں ان کا خسارہ 2 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا جو مجموعی قومی پیداوار کا صفر اعشاریہ 9 فیصد تھا۔ 

یہ ادارے نہ صرف مالی بوجھ بنے ہوئے ہیں بلکہ معیشت کی مجموعی کارکردگی کو بھی نقصان پہنچارہے ہیں، کہتے ہیں کہ مسئلے کی درست نشاندہی سے نصف مسئلہ حل ہوجاتا ہے لہذا وزیر اعظم کے معاشی ایجنڈے کا اگر جائزہ لیں تو یہ بات درست معلوم ہوتی ہے تاہم دیگر نصف مسئلے کو حل کرنے کے لیے سیاسی عزم درکار ہے۔

وزیر اعظم کے معاشی ایجنڈے میں وہی پرانی بات دہرائی گئی ہے کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کو پہلی ترجیح میں نجکاری کردی جائے تاہم پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نج کاری میں تاحال ناکامی سے اس پورے عمل کو دھچکا لگا ہے۔

نج کاری ایک پیچیدہ عمل ہے اور اس بات کو سراہا جانا چاہیے کہ حکومت نے تمام مسائل کے باوجود نجکاری کا عمل جاری رکھنے کا عزم دہرایا ہے تاہم اس کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے۔

ایک تجویز یہ ہے کہ نج کاری کے عمل کا آغاز ایسے اداروں کی فروخت سے کیا جائے جو منافع بخش ہیں اور اس سلسلے میں جار مختلف کیٹیگریز ہیں جن کی کمپنیوں کی نج کاری کی جاسکتی ہے کیونکہ ان کی نج کاری کے نتیجے دیگر مختلف کمپنیاں اور ادارے نج کاری کے عمل میں دلچسپی دکھائیں گے اور مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور یہ عمل تیز تر ہوگا۔

کچھ سرکاری ادارے ایسے ہیں جو اپنی عملی افادیت کھوچکے ہیں کاروباری لحاظ سے تاہم ان کی اہمیت ان کے اثاثہ جات کی وجہ سے ہے ایسے اداروں کی نج کاری کے وقت اس بات کو اجاگر کیا جانا چاہے کہ ان کے اثاثوں کو دیگر تجارتی مقاصد کے لیے بھی فروخت کیا جائے تاکہ حاصل ہونے والی رقم سے حکومت اپنے قرضہ جات کی ادائیگی میں صرف کرسکے۔

ایسے ادارے جو مکمل طور پر خسارے میں چل رہے ہوں انھیں آکشن کے ذریعے یا پھر بات چیت کے عمل کے ذریعے فوری فروخت کیا جانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نج کاری کے کی نج کاری کے لیے کے عمل

پڑھیں:

بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی

بیجنگ (نیوز ڈیسک) بھارت کی مبینہ “آبی دہشت گردی” پر چین نے سخت مؤقف اختیار کر لیا ہے۔ چین کی وزارتِ آبی وسائل کے اعلیٰ افسر وانگ شن زے نے بھارت کی آبی ہتھیار سازی کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، تو چین بھی اسی طرز پر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔وانگ شن زے نے خبردار کیا کہ چین اب اپنی آبی پالیسی میں انقلابی تبدیلیوں پر غور کر رہا ہے، اور اگر بھارت پانی کو دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے تو چین کو بھی اسی حکمت عملی کو اپنانے سے کوئی جھجک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چین کے کنٹرول میں بہنے والے بڑے دریا، جیسے برہم پتر اور میکانگ، اسٹریٹیجک اہمیت رکھتے ہیں، اور اگر ضروری ہوا تو ان دریاؤں کا بہاؤ روکا جا سکتا ہے۔ چیف انسپکٹر وانگ کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چین اپنی آبی پالیسی کو واضح اور مؤثر بنائے تاکہ بھارت جیسے ممالک کے آبی دباؤ کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔چین کی طرف سے دریاؤں پر بنائے جانے والے ڈیم منصوبے پہلے ہی عالمی سطح پر زیرِ بحث ہیں، اور اب چین کی تازہ دھمکیوں نے خطے میں آبی تنازعے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ چین کے سخت موقف نے جنوبی ایشیا میں پانی کی سفارت کاری کے مستقبل پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اہم شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے اور اپ لوڈ کرنے پر 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات

متعلقہ مضامین

  • میرواعظ عمر فاروق نے ایک ماہ بعد جامع مسجد سرینگر میں جمعہ خطبہ دیا، پہلگام حملہ پر شدید ردعمل
  • خیبرپختونخوا سول سرونٹ پروموشن پالیسی 2009 میں ترمیم کردی گئی۔
  • کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری
  • تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ
  • بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی
  • سندھ طاس معاہدہ معطل، ویزے بند، بھارتی آبی، سفارتی دہشت گردی: جامع جواب دینگے، پاکستان
  • پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • شبمن گِل اور سارہ ٹنڈولکر نے راہیں جدا کرلیں؟
  • صوبہ پنجاب میں گندم کی خریداری کےلیے جامع پلان تیار