’بولڈ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ گلے لگالیں‘، چاہت فتح علی کے ساتھ وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
چاہت فتح علی خان کے ساتھ ویڈیوز وائرل ہونے پر معروف ماڈل اور اداکارہ متھیرا نے بھی اپنا ردعمل دے دیا۔
متھیرا نے چاہت فتح علی خان کے ساتھ وائرل ہونے والی ویڈیو پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ اس انداز میں ویڈیو بنانا انتہائی بری حرکت تھی۔ اور یہ وائرل ویڈیو ان کے شو کے کیمروں سے نہیں بلکہ چاہت فتح علی خان کی جانب سے عجیب اینگل سے بنائی گئی تھی۔
ماڈل کے مطابق وہ اپنے سیٹ سے روانگی کے لیے تیار تھیں، ان کی گاڑی باہر کھڑی ہوئی تھی، اس دوران چاہت فتح علی خان نے ویڈیو بنائی جس کے فوری بعد وہ سیٹ سے چلی گئیں۔
متھیرا کا کہنا تھا کہ وہ مہمانوں کو ہمیشہ عزت دیتی ہیں اور ان سے پیار سے اور اچھے انداز میں پیش آتی ہیں لیکن چاہت نے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بولڈ ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی بھی انہیں دیکھے اور گلے لگالے یا ان کی پشت پر ہاتھ رکھ دے۔
اداکارہ نے کہا کہ لوگ شہرت کے لیےعجیب عجیب حرکتیں کرتے ہیں، انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔ معلوم نہیں کہ چاہت فتح علی خان نے یہ حرکت کیوں کی ہے۔ متھیرا کے مطابق انہوں نے چاہت فتح علی خان سے بات بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ یہ وڈیو ہٹادیں گے لیکن نہ تو ان کے پیج سے وڈیو ہٹائی گئی ہے اور نہ ہی معافی مانگی گئی ہے۔
متھیرا نے ناظرین سے کہا کہ اگر وہ انہیں کہیں دیکھیں تو نہ انہیں گلے لگائیں اور نہ ہاتھ ملانے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ چاہت فتح علی خان اور متھیرا کی وڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں راحت فتح علی خان اداکارہ کو گلے لگاتے اور ان سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چاہت فتح علی خان متھیرا متھیرا ویڈیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان متھیرا متھیرا ویڈیوز چاہت فتح علی خان
پڑھیں:
پہلگام واقعہ، بھارت پاکستان مخالفت میں جعلی تصاویر پھیلانے لگا
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے ۔فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے ۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔