شمسی نیٹ میٹرنگ کو بجلی خریدو فروخت کے الگ نظام کی منتقلی پر غور
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن)حکومت نے شمسی نیٹ میٹرنگ کو بجلی خریدنے اور فروخت کے الگ نظام پر منتقل کرنے پر غور شروع کردیا،نئے نظام کے تحت بجلی خریداری کے نرخ 21 روپے سے کم ہوکر 11 روپے فی یونٹ تک ہوجائیں گے۔ بڑے شہروں کے امیر ترین 80 فیصد صارفین کونیٹ میٹرنگ میں شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔حکومت کو اپنے کم ہوتے ریونیو کی فکر کھانے لگی، پاور ڈویژن نے بھاری بلوں سے چھٹکارا پانے والے شمسی توانائی صارفین کے ساتھ ہاتھ کرنے کے منصوبے پر غور شروع کردیا، حکومت نیٹ میٹرنگ کے نظام کو بجلی کی خرید اور فروخت کے الگ الگ نظام قائم کرنے پر اٹک گئی۔نیٹ میٹرنگ کے باعث گزشتہ سال 103 ارب روپے کا بوجھ ان بجلی صارفین پر ڈالا گیا جو گرڈ سے بجلی حاصل کررہے تھے۔پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام سے بجلی کی خریداری کا نرخ 21 روپے فی یونٹ کے بجائے 10 سے 11 روپے فی یونٹ تک ہوگا،اس مہنگی بجلی کی وجہ سے لاہور، کراچی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سیالکوٹ اور راولپنڈی کے 80 فیصد سے زائد امیر ترین صارفین نیٹ میٹرنگ سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں۔ اگر نئی پالیسی بروقت نہ لائی گئی تو اگلے 10سال میں موجودہ روف ٹاپ سولر پالیسی کی وجہ سے سسٹم پر 503 ارب روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا۔ترجمان پاورڈویژن کے مطابق سال 2021ء میں 321میگاواٹ بجلی کے سولرنیٹ میٹرنگ کے کنکشن تھے،جوسال 2024ء میں اب بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہوگئے ہیں اور2034ء تک یہ کنکشن بڑھ کر12 ہزار377 میگاواٹ بجلی تک جا سکتے ہیں،اب تک نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد بڑھ کر2لاکھ 26 ہزار440 ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ
پڑھیں:
علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرت میں گرفتاری کی شدت مذمت کرتے ہوئے کہا جید عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک حرکت ہے۔ انہوں نے اسکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمل سے امت مسلمہ کے اتحاد پر اثر پڑے گا۔ سعودی حکومت فوری طور پر علامہ وجدانی کو رہا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لئے فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔