Jasarat News:
2025-04-25@11:19:14 GMT

لٹویا اور سوئیڈن کے درمیان زیر آب کیبل کو نقصان

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ریگا (انٹرنیشنل ڈیسک) لٹویا اور سویڈن کی حکومتوں نے تصدیق کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بحیرہ بالٹک میں بچھائی گئی زیرِ آب فائبر آپٹک کیبل کو نقصان ہوا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بحیرہ بالٹک میں برقی اور مواصلاتی تاروں کو پہنچنے والے نقصان کے سلسلے میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔ حکام کو شبہہ ہے کہ اس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ دونوں ممالک کے ماہرین نے چھان بین کے دوران کیبل کے قریب ایک بحری جہاز کا معاینہ کیا۔ لٹویا کی وزیر اعظم ایویکا سلینا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حکام اس واقعے کی تحقیقات کے لیے اپنے سوئیڈش اتحادیوں اور ناٹو کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پنجاب سول سیکرٹریٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل

قیصر کھوکھر : پنجاب سول سیکرٹریٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل ہو گئی، تمام دفاتر میں دفتری امور بری طرح متاثر ہو کر رہ گئے۔

سول سیکرٹریٹ میں آنیوالی انٹرنیٹ کیبل، سیکرٹریٹ کے باہر تعمیراتی کام کے باعث منقطع ہو گئی۔ جس کے بعد سول سیکرٹریٹ میں واقع تمام دفاتر میں انٹرنیٹ سروس معطل ہو کر رہ گئی۔ انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے دفاتر میں فائل ورک بھی رک گیا، جس سے سائلین اور دفتری اہلکاروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاعات کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے باہر تعمیراتی کام جاری تھا، جہاں کھدائی کے دوران مزدوروں سے انٹرنیٹ کیبل کٹ گئی۔ سیکرٹریٹ کے شعبہ آئی ٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ کیبل کی مرمت کا کام جاری ہے، جلد ہی سروس بحال کر دی جائے گی۔

فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پاک بھارت صورتحال پر گہری نظر رکھنے کا اعلان کر دیا
  • پنجاب سول سیکرٹریٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل
  • پاکستان بھارت کے کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے گا: خواجہ آصف
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان کون کون سے معاہدے موجود ہیں؟
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے، امریکی صدر
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • کراچی ایئر پورٹ سے جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودیہ جانے والے دو مسافر گرفتار
  • خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا