چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹوں کی فروخت آج سے شروع ہوگی، ٹکٹس کی قیمت کیا ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان میں ہونے والے میچز کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہوگی۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں19 فروری سے 9مارچ تک ہوگا جبکہ بھارت کے میچز یو اے ای میں کھیلے جائیں گے۔گروپ میچز اور پہلے سیمی فائنل کے ٹکٹوں کی فروخت منگل 28جنوری سے گلف کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے اور پاکستان کے دوپہر دو بجے شروع ہوگی۔پاکستان ٹیم کے میچز کے جنرل اسٹینڈ کے ٹکٹ کی قیمت دو ہزار روپے، وی وی آئی پی اسٹینڈ کے ٹکٹ کی قیمت 20 ہزار روپے مقررکی گئی ہے۔
پاکستان ٹیم کے علاوہ ہونے والے میچز کے کم سے کم ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار اور زیادہ سے زیادہ ٹکٹ کی قیمت سات ہزار روپے رکھی گئی ہے جبکہ لاہور میں ہونے والے ایک سیمی فائنل کے جنرل اسٹینڈ کی قیمت ڈھائی ہزار اور وی وی آئی پی کی قیمت 20 ہزار روپے ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں کھیلے جانے والے میچ کے ٹکٹوں کی فروخت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ شائقین کل پی سی بی، آئی سی سی اور نجی کوریئر کمپنی کی ویب سائٹ پر آن لائن ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔
بالائی خیبر پختو نخوا، گلگت بلتستان اور کشمیرمیں تیز ہواوں کے ساتھ ہلکی بارش/برفباری کا امکان،موسمیات
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے ٹکٹوں کی ٹکٹ کی قیمت ہزار روپے کے ٹکٹ
پڑھیں:
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔
نجی چینلکے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔
نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔
بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔
نجی چینل کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔
طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے