امریکا: بزرگ اور اکیلے افراد کو کمپنی دینے کیلئے کتا تیار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
امریکی روبوٹکس کمپنی ٹام بوٹ نے بوڑھے اور دماغی پریشانی سے دوچار افراد کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ایک کتا تیار کیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس کتے کو ’جینی‘ کے نام سے متعارف کرایا گیا ہے، یہ صحت کے مسائل، اکیلے پن کے شکار افراد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس ٹیک پیٹ کو دماغی صحت کے مختلف مسائل کا سامنا کرنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے مددگار قرار دیا جارہا ہے۔
اس روبوٹک کتے میں بہت ہی مہارت کے ساتھ جدید ترین سینسرز لگائے گئے ہیں جو انسانوں کے چھونے پر بالکل اصلی کتے کی طرح جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس روبوٹک کتے میں آواز کو سننے اور اس پر عمل کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے جس کی وجہ سے یہ حقیقت کے مزید قریب تر ہوجاتا ہے۔
یہ روبوٹک کتا بیٹری کے ذریعے کام کرتا ہے جسے عام موبائل فون کی طرح چارج کیا جا سکتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایپلیکیشن کے ذریعے اس ٹام بوٹ نامی کتے میں تبدیلی اور اسے اپ ڈیٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی میڈیا کے مطابق
پڑھیں:
صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔
امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔
ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔