دہلی الیکشن سے قبل بی جے پی ووٹوں کی ہیرا پھیری میں مصروف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بی جے پی اپنی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے باعث بھارتی عوام کا اعتماد کھو چکی ہے، 5 فروری کو ہونے والے دہلی الیکشن کے لیے بی جے پی ایڑی چوٹی کا زور لگا کرووٹرز خریدنے میں مصروف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کیجریوال نے 24 جنوری کو سوشل میڈیا ویب سائٹ پر ویڈیو بیان میں بی جے پی کیخلاف سنگین الزامات عائد کردیے۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی پولیس کی مدد سے سرعام ووٹ خریدنے کیلئے شراب، سونے کی چین اور دیگر تحائف کا استعمال کر رہی ہے۔
اروند کیچریوال نے کہا کہ ووٹوں کی خریداری جمہوریت کیلئے خطرہ، یہ پیسہ ”گالی گلوچ پارٹی“ کے رہنما تقسیم کر رہے، بی جے پی کرپشن اور لوٹ مار کے ذریعے ووٹ خریدنے میں مصروف ہے۔
عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ الیکشن جیتنے کیلئے 10 دسمبر 2024ء کو بی جے پی کے کہنے پر دہلی کے 70 حلقوں سے ووٹرز کے نام حذف کئے گئے، انتخابی رجسٹریشن افسران کی طرف سے درخواستوں کو ویب سائٹ پر اپلوڈ کیے بغیر پراسیس کا عمل جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بی جے پی
پڑھیں:
نئی دہلی کا نام “انڈرپراستھا”تبدیلیکیلئے، بی جے پی رہنما کا خط
نئی دلی (ویب ڈیسک )بی جے پی حکومت کے رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر نئی دہلی کا نام “انڈرپراستھا” رکھنے کی درخواست کر دی۔بھارتی میڈیا کے مطابق پروین کھنڈیلوال نے اپنے خط میں کہا کہ دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے، اور یہ بھارتی تہذیب کی جڑوں اور اس شہر “انڈرپراستھا” کی نمائندگی کرتا ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔انہوں نے تجویز دی کہ پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام “انڈرپراستھا جنکشن” اور دہلی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا نام “انڈرپراستھا ایئرپورٹ”* رکھا جائے۔ ان کے مطابق یہ تبدیلی بھارت کی تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی شناخت کو اجاگر کرے گی۔
کھنڈیلوال نے مزید کہا کہ دارالحکومت میں پانڈووں کے مجسمے بھی نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل اپنے ورثے، تاریخ اور ایمان سے جڑ سکے۔ ان کے مطابق یہ قدم تاریخی انصاف کے ساتھ ساتھ ثقافتی نشاۃ ثانیہ(Cultural Renaissance) کی سمت ایک اہم پیش رفت ہوگی۔بی جے پی رہنما نے کہا کہ جیسے ورانسی، پریاگ راج، ایودھیہ اور اُجن جیسے تاریخی شہروں کو ان کے قدیم نام واپس مل رہے ہیں، ویسے ہی دہلی کو بھی اس کی اصل پہچان اور عزت واپس دی جانی چاہیے۔
انہوں نے اس تجویز کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ثقافتی وژن کے مطابق قرار دیا۔ کھنڈیلوال کے مطابق، دہلی کا نام “انڈرپراستھا” رکھنے سے آنے والی نسلوں کو یہ پیغام ملے گا کہ بھارت کا دارالحکومت صرف طاقت کا مرکز نہیں بلکہ مذہب، اخلاقیات اور قوم پرستی کی علامت بھی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وشو ہندو پریشد (VHP) نے بھی دہلی کے نام کی تبدیلی کے حق میں اسی نوعیت کی تجویز دی تھی، جس میں انڈرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور نیو دہلی ریلوے اسٹیشن کے نام بھی بدلنے کی سفارش کی گئی تھی۔
اس سے قبل سابق وزیر وجے گوئل نے دہلی کے سرکاری دستاویزات میں انگریزی ہجے “Delhi” کے بجائے“Dilli” لکھنے کی تجویز پیش کی تھی۔
نام تبدیل