بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کون کونسی سہولیات حاصل ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کون کونسی سہولیات حاصل ہیں؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی ذاتی معالج ، اہلیہ سے ملاقات اور بیٹوں سے فون کال پر بات کرانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے بیانات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔
جیل سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل غفور انجم عدالت میں پیش ہوئے ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری اور سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوئے ۔
چیف جسٹس کا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ سے استفسار کیا کہ یہ درخواست سہولیات سے متعلق ہے، آپ نے درخواست گزار کو کیا سہولیات دیں،
سپرٹنڈنٹ اڈیالہ نے بتایا کہ کیٹیگری بی کے تحت تمام سہولیات دی جا رہی ہیں ، ٹی وی ، نیوز پیر دیا جا رہا ہے، ایک باورچی بھی دیا گیا ہے ،
جیل میں ہفتے میں دو مرتبہ ملاقات کی اجازت ہے لیکن ہم تین چار مرتبہ بھی ملاقات کروا دیتے ہیں ،
سزا ہونے سے پہلے بشریٰ بی بی کو ملوایا جاتا تھا، سزا ہونے کے بعد ملاقات کروا دیں گئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بچوں سے فون کال پر بات کروانے کی بھی درخواست ہے۔
سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہاکہ ہم اوورسیز کالز اس لیے نہیں کروا سکتے ہمارے پاس 8 ہزار قیدی ہیں،اگر اجازت دی گئی تو دیگر قیدی اسکو عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں ،
ہمارے پاس 25 بیرونی ممالک کے قیدی بھی موجود ہیں،اگر ہم بات کرائیں گئے تو ایک ٹرینڈ سیٹ ہو جائے گا،
جیل رولز اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت نہیں ،
جب قیدی اتا ہے تو اسکو ایک کوڈ دیا جاتا ہے جس سے وہ فون کال کر سکتا ہے ،
ملاقات تواتر کے ساتھ ہو رہی ہیں جب ٹرائل آ جائے تو ملاقات ملتوی ہو جاتی ہے،
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ان کے بھی مسائل ہیں بہت لوگ ہیں یہ اور ملنے والا ایک ہے،
میں اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتا ،
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ پرائیویٹ ڈاکٹرز کو بھی ملنے کی اجازت دی گئی تھی،
سپرٹنڈنٹ اڈیالہ نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں صحت کی سہولیات پاکستان میں سب سے بہترین ہیں، ڈاکٹر روزانہ کی بنیاد چیک اپ کرتے ہیں ،
فیصل چودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو 6 اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے، لیکن دو اخبارات دیئے گئے ہیں ،
سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی 16 ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں اور انکو دو اخبارات دی گئی ہیں ،
عدالت نے ہدایات کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولیات فراہم کرنے کی درخواست نمٹا دی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی جیل میں
پڑھیں:
5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس میں سارے نام پہلے ہی فائنل کر لیے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔ مارچ 2024ء میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔ نو مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں ہے، لوگ مرزا آفریدی کا نام لیتے ہیں جبکہ خود خان صاحب نے ان کا نام فائنل کیا تھا۔ مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہیں اور بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں تاہم ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات بیرسٹر سیف کی ہوئی پھر ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، اس پر لوگ شکوک و شبہات کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔ پانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے۔ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا ہے اب جو بھی ہو گا خان صاحب ہدایات دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسہ کرینگے۔علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی جلاؤگھیرائو شیر پاؤ پل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں متنازعہ فیصلوں کی کمی نہیں، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کئے بغیر دی گئی ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ عدالتوں سے دو فیصلے آئے ہیں، سرگودھا کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے۔ فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔ آئین و قانون کا تقاضا یہی ہے کہ کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے تین اراکین پارلیمنٹ کو سزا ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو نو مئی مقدمات میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے اکابرین کو نہیں جمہوریت کو سزا ہوئی۔ پنجاب میں نو مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر سازش کو سنا، یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا، پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تصدیق کیلئے کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ 400 افراد کے خلاف مقدمہ ہے، ٹرائل صرف 14 کا ہو رہا ہے، صرف گواہ نے کہا نشے میں آیا ہے۔