Islam Times:
2025-07-26@14:21:26 GMT

فلسطینی عوام اپنے ملک کو نہیں چھوڑے گی، حماس

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

فلسطینی عوام اپنے ملک کو نہیں چھوڑے گی، حماس

اپنے ایک بیان میں حسام بدران کا کہنا تھا کہ نتین یاہو اور ایتمار بن گویر کی سربراہی میں قابض رژیم کی فلسطینیوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے والی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ آج فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماء "حسام بدران" نے کہا کہ ہم نے ایک بار پھر دنیا پر ثابت کر دیا کہ فلسطینیوں نے پہلے بھی اپنی سرزمین نہیں چھوڑی نہ ہی اب چھوڑیں گے اور اپنے وطن کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ "نتین یاہو" اور "ایتمار بن گویر" کی سربراہی میں قابض رژیم کی فلسطینیوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے والی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں۔ حسام بدران نے کہا کہ فلسطینی قوم اتنی قربانی و قیمت چکا چکی ہے اور چکا رہی ہے اسلئے وہ اپنے گھروں سے بے دخلی اور جبری مہاجرت کے ہر منصوبے کی مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم ناقابل تسخیر ہے جس کی واضح مثال شمالی غزہ کی پٹی میں ہماری عوام کی واپسی اور صیہونی رژیم کی پسپائی ہے۔

قبل ازیں حماس ہی کے ایک ترجمان "عبداللطیف القانوع" نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین پر ثابت قدم ہے۔ انہیں بے گھر کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی۔ فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر باقی رہے گی۔ عبداللطیف القانوع نے کہا کہ قابضین جنگ کے ذریعے جو بات ہماری عوام سے نہیں منوا سکے وہ سیاست کے ذریعے بھی نہیں منوا سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی رژیم کوشش کر رہی ہے کہ جنگ بندی میں کئے گئے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹے اور اُن پر عمل نہ کرے لیکن ہم دشمن کو ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قیدی خواتین کی رہائی کا منظر اس بات کا ثبوت ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ میں اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکا۔ واضح رہے کہ 15 جنوری 2025ء کو امریکہ و قطر نے اعلان کیا کہ حماس  اور صیہونی رژیم کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ اس معاہدے کا اطلاق 19 جنوری کو ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ فلسطینی نے کہا کہ

پڑھیں:

حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ حماس، غزہ میں جنگ بندی نہیں چاہتا اور اب ان کے رہنما شکار کیے جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، حماس دراصل معاہدہ کرنا ہی نہیں چاہتی تھی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے وہ (حماس رہنما) مرنا چاہتے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حماس کے رہنما اب شکار کیے جائیں گے۔

ادھر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ غزہ جنگ بندی نہ ہونے کے بعد اسرائیل اب ’’متبادل راستے‘‘ اپنائے گا تاکہ باقی مغویوں کی بازیابی اور غزہ میں حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان دونوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات سے اپنے نمائندے واپس بلالیے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سیاسی رہنما باسم نعیم نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کی اصل نوعیت کو مسخ کر رہے ہیں۔

حماس رہنما نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر امریکی موقف میں تبدیلی دراصل اسرائیل کی حمایت اور صیہونی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ دوحہ میں مجوزہ غزہ جنگ بندی کے تحت 60 روزہ جنگ بندی، امداد کی بحالی اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی مغوی رہائی پر اتفاق کرنا تھا۔

تاہم اسرائیل کے فوجی انخلا اور 60 دن بعد کے مستقبل پر اختلافات ڈیل کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

 

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں ہیں؛ وزیرِاعظم اٹلی
  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • ایران میں عدالت پر حملہ: چھ افراد ہلاک، بیس زخمی
  • مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • فرانس فلسطینی ریاست کو جلد ہی تسلیم کر لے گا، ماکروں
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری