اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چین کی ایک کمپنی کی بنائی گئی ’ڈیپ سیک‘ نامی مصنوعی ذہانت کے ماڈل نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا ہے۔

حال ہی میں لانچ کی گئی ’ڈیپ سیک‘ کا موازنہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی سے کیا جارہا ہے اور دونوں کے فیچرز کے بارے میں بحث شروع ہوگئی ہے۔

لیکن ان دونوں آرٹیفشل انٹیلجنس ماڈلز میں بنیادی فرق کیا ہے اورڈیپ سیک کی کونسی خصوصیات اسے چیٹ جی پی ٹی سے بہتر بناتی ہیں؟

ماہرین کے مطابق دونوں ماڈلز میں سب سے بڑا فرق ان دونوں پہ لگنے والی لاگت کا ہے۔ اوپن اے آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنے چیٹ جی پی ٹی کی ڈیٹا میں تربیت کے لیے کئی ملین ڈالرز لگانے پڑے جبکہ ڈیپ سیک کے مطابق ڈیٹا ٹریننگ میں اس کے صرف 5.

5 ملین ڈالرز لگے ہیں۔

اس کم لاگت کا اثر دونوں ماڈلز کے صارفین پر بھی پڑا ہے۔ Deap Seek R-1 کی ماہانہ سبسکرپشن صرف 0.50 ڈالر ہے جبکہ چیٹ جی پی ٹی اوپن اے آئی۔1 کی ماہانہ فیس 20 ڈالر ہے۔

ڈیپ سیک کی ایک اہم خصوصیت اس کے آوٹ پُٹ کی سوال سے مطابقت کا بھی ہے۔ ڈیپ سیک کے جوابات یا اس کے ذریعے دکھائے جانے والے نتائج کو صارف کی طرف سے دی گئی کمانڈ سے نسبتاً زیادہ قریب سمجھا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ صارفین ڈیپ سیک کو ریاضی، منطق اور کوڈنگ سے متعلق سوالات میں بھی چیٹ جی پی ٹی سے بہتر قرار دے رہے ہیں۔

ڈیپ سیک کا ایک اور اہم پہلو وہ اوپن سورس ڈیٹا ہے جسے یہ اپنی تربیت اور نتائج یا آوٹ پُٹ کے لیے استعمال کرتی ہے۔ یعنی یہ وہ مواد استعمال کرتی ہے جس کے پبلک استعمال کی اجازت ہوتی ہے۔ دوسری طرف چیٹ جی پی ٹی کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے کہ یہ انٹرنیٹ پر موجود اس مواد تک بھی رسائی حاصل کرکے اسے اپنے کام میں لاتا ہے جس کی اسے اجازت نہیں ہوتی۔ اوپن اے آئی کو اس حوالے سے ابھی تک متعدد قانونی کاروائیوں کا بھی سامنا رہا ہے۔

ایک اور اہم بات ڈیپ سیک کا بذات خود اوپن سورس ہونا بھی ہے۔ یعنی ڈیپ سیک صارفین اپنے ڈیوائسز پر ڈاون لوڈ کرکے استعمال کرسکتے ہیں اور ان کے ذاتی ڈیٹا پر مرکزی کمپنی کا کنڑول کم سے کم ہوتا ہے تاہم دوسری طرف چیٹ جی پی ٹی پر اوپن اے آئی کا تصرف زیادہ ہے جو صارفین کے لیے بعض دفعہ تشویش کا باعث بنتا ہے۔

انہی وجوہات کی بناپر ڈیپ سیک حالیہ دنوں امریکا سمیت دنیا کے 51 دوسرے ممالک میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے اور پیر کے دن ڈیپ سیک کے ڈاون لوڈز کی تعداد 2.6 ملین تک پہنچ گئی۔
مزیدپڑھیں:یوٹیلیٹی اسٹورز میں بھی چینی مہنگی، فی کلو قیمت کیا ہوگئی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی ڈیپ سیک

پڑھیں:

نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ٹاؤن کی تعمیر و ترقی میں سڑکوں کی تعمیر اہم سنگِ میل قرار۔ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف کی ذاتی دلچسپی سے پاور ہاؤس چورنگی تا نیو کراچی 03 نمبر مچھلی مارکیٹ ماڈل سڑک کی تعمیر مکمل ہوئی۔ نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے۔ ماڈل شاہراہ شاعر اعجاز رحمانی پر لائٹس و گرین بیلٹ کی تعمیرکا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین محمد یوسف نے از سر نو تعمیر ہونے والی شاہراہ شاعر اعجاز رحمانی کی تعمیر کے کام کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ٹاؤن وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر ،یوسی چیئرمیز و وائس چیئرمیز‘ ایکس ای این B & R اشفاق حسین، افسر بی اینڈ آر فیصل صغیر‘ انجینئر صفدر حسین‘ انجینئر ساجد صدیقی‘ ایڈیشنل ڈائریکٹر سینی ٹیشن مشتاق خان‘ ڈپٹی ڈائریکٹر باغات آفتاب احمد و دیگر ٹاؤن افسران بھی موجود تھے۔ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف کی خصوصی دلچسپی اور براہِ راست نگرانی میں پاور ہاؤس چورنگی سے مچھلی مارکیٹ نمبر 3 تک سڑک کی تعمیرکا کام تیزی سے جاری ہے۔ ٹاؤن چیئرمین محمد یوسف گزشتہ رات خود موقع پر موجود رہے اور رات گئے تک مشینری و عملے کے ساتھ تعمیراتی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے۔ اس موقع پر چیئرمین محمد یوسف نے کہا کہ یہ سڑک نیو کراچی کی مرکزی اور مصروف ترین شاہراہوں میں سے ایک ہے جہاں روزانہ ہزاروں گاڑیاں اور شہری گزرتے ہیں مگر اس کی خستہ حالت نے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر رکھا تھا۔ عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہ منصوبہ اپنے ٹاؤن کے محدود فنڈز سے شروع کیا، کیونکہ خدمت کے جذبے کے سامنے رکاوٹیں کوئی معنی نہیں رکھتیں۔ یہ سڑک کے ایم سی کی تحویل میں تھی مگر شہریوں کی سہولت کے لیے ہم نے یہ ذمہ داری خود اٹھائی۔ عوامی خدمت سیاست نہیں عبادت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اگر چیئرمین اپنے دفتر سے نکل کر میدان میں آجائے تو تبدیلی ممکن ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • مصنوعی ذہانت
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • کینوا نے نیا ڈیزائن ماڈل اور جدید اے آئی فیچرز متعارف کرا دیے
  • کینوا نے جدید اے آئی فیچرز سے لیس اپنا ڈیزائن ماڈل متعارف کرادیا
  • موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
  • 11 ٹرینوں کی اوپن نیلامی، پاکستان ریلوے کا بڑا فیصلہ
  • اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری