سعودی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ریاض:سعودی حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکہ اور مدینہ میں پراپرٹی سیکٹر (رئیل اسٹیٹ کمپنیوں) کے شیئرز میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے اس فیصلے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت غیر ملکیوں کی سرمایہ کاری کے لیے مخصوص ضوابط پر عمل درآمد کرنا ضروری ہوگا۔ قوانین کے مطابق غیر ملکی افراد اور ادارے کمپنی کے شیئرز کا 49 فیصد سے زیادہ حصہ نہیں خریدسکتے۔
اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کار سعودی مالیاتی مارکیٹ میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے حصص میں بھی سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
یہ اقدام سعودی عرب کی اقتصادی حکمت عملی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو مزید مستحکم بنانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
سعودی حکومت نے مستقبل میں سرمایہ کاروں کو مزید مراعات دینے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے، جن میں سیاحت کے شعبے میں بھی پیش رفت متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کی سرمایہ غیر ملکی
پڑھیں:
شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات میں برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ، بھی کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقعوں کو اجاگر کیا، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی ٹیکنالوجی سے متعلق تعاون کے مواقعوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کا اعلیٰ سطح اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان کا علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
دونوں رہنماوں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
اس موقع پر صدر اردوان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔
اعلامیہ میں خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا گیا۔
صدر اردوان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔