صکوک کا پائیدار معاشی ترقی میں اہم کردار ہے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) البرکہ فورم برائے اسلامی معیشت نے اسلامی چیمبر آف کامرس اینڈ ڈیولپمنٹ (ICCD) کے اشتراک اور البرکہ بینک پاکستان کی پلاٹینم شراکت داری کے ساتھ، “پائیدار ترقی کے لیے صکوک: بین الاقوامی بہترین طریقے” کے موضوع پر چوتھی البرکہ فورم ریجنل کانفرنس 28 جنوری 2024 کو میریٹ ہوٹل، کراچی میں کامیابی سے منعقد کی۔ یہ اہم ایونٹ اسلامی مالیات، بالخصوص صکوک کے پائیدار معاشی ترقی میں اہم کردار کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔کانفرنس میں معزز مقررین نے شرکت کی، جن میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر جناب سلیم اللہ، پاکستان سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے چیئرمین محترم عاکف سعید، اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جناب جسٹس سید منصور علی شاہ سمیت دیگر اہم مالیاتی و ترقیاتی شخصیات شامل تھیں۔ ان ماہرین نے صکوک کو پائیدار ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت کے ایک مضبوط ذریعے کے طور پر استعمال کرنے پر قیمتی بصیرت فراہم کی۔جناب احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، اور جناب ظفر مسعود، چیئرمین پاکستان بینکس ایسوسی ایشن، مہمانِ خصوصی تھے جنہوں نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے اپنا کلیدی خطاب پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کلیدی کردار ہے۔
ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، ایک ملک پر جارحیت دونوں کے خلاف تصور ہوگی
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس معاہدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اب پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو۔
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے۔ تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے۔
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکیورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں۔ جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال، 21 توپوں کی سلامی، سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکیورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے۔
مشترکہ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ نمٹیں گے اور اپنے دفاع کے لیے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لیے موجود ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف پاکستان دفاعی معاہدہ سعودی عرب فیلڈ مارشل عاصم منیر کلیدی کردار وی نیوز