ٹرمپ نے خواجہ سرا بچوں کی جنس تبدیلی کے علاج پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازعہ ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے خواجہ سرا بچوں اور کم عمر نوجوانوں کی تبدیلی جنس سے متعلق طبی علاج پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ فیصلہ ان ایگزیکٹیو آرڈرز میں سے ہے جنہیں نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے بلکہ بعض آرڈرز کو عدالتوں میں بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:مرد اور عورت، امریکا میں 2 ہی جنس ہوں گی، ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم نامہ جاری کردیا
تبدیلی جنس سے متعلق اس فیصلے سے کچھ گھنٹے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے بارے میں انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ یہ امریکی افواج سے ’ٹرانس جینڈر نظریے‘ کو ختم کرنے کے بارے میں ہے۔ آرڈر کے مطابق ٹرانس جینڈرز افراد فوج میں باوقار اور نظم و ضبط پر مبنی خدمات سرانجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔
تبدیلی جنس سے متعلق تازہ حکمنامے کے بعد امریکا کی وفاقی حکومت ان میڈیکل پروگراموں کو فنڈز فراہم نہیں کرے گی جن کے ذریعے ٹرانس جینڈر بچوں اور جوانوں میں تبدیلی جنس سے متعلق ہارمون تھراپی، آپریشن اور دیگر علاج معالجے یا تحقیق ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:امریکا میں اب لڑکیاں اور ٹرانس جینڈرز اکٹھے نہیں کھیل سکیں گے، بل منظور
ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے کچھ روز قبل امریکی ایوان نمائندگان نے ایک ایسے بِل کی منظوری دی تھی جس میں ٹرانس جینڈرز کو سکولوں میں لڑکیوں کے اسپورٹس مقابلوں میں شرکت سے روکا گیا تھا۔
امریکی ایوان میں منظور ہونے والے اس بل کی حمایت ریپبلکن ممبران نے کی جبکہ ڈیموکریٹ ممبران نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
اس بل کے تحت امریکا کی وفاقی حکومت ان سکولوں کی فنڈنگ روک دے گی جہاں لڑکیوں کے اسپورٹس ایونٹس میں ٹرانس جینڈرز کو شامل کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے اہم نکات
20 جنوری کو اپنے افتتاحی خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ آج سے ریاست امریکا کی حکومت کی سرکاری پالیسی ہوگی کہ صرف 2 جنس ہیں، مرد اور عورت۔ ٹرمپ کے اس بیان کو سیاسی و سماجی تنظیموں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Donald Trump gender order transgender امریکا ایگزیکٹیو آرڈر ٹرانس جینڈر جنس خواجہ سرا شناخت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایگزیکٹیو آرڈر خواجہ سرا
پڑھیں:
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی والدہ کے آبائی ملک کے نجی دورے پر (کل) جمعہ کو سکاٹ لینڈ پہنچیں گے ۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا نجی دورہ سکاٹ لینڈ کے شمال مغرب میں واقع جزیرہ لیوس پر ہوگا، جہاں ان کی والدہ کی پیدائش ہوئی تھی،ڈونلڈ ٹرمپ کی والدہ میری این میک لیوڈ 1912 میں لیوس میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنا بچپن لیوس میں گزارا، انہوں نے 18 برس کی عمر میں امریکا ہجرت کی جہاں ان کی شادی فریڈ ٹرمپ سے ہوئی ۔ٹرمپ نے 2023 میں لیوس آمد پر کہا تھا کہ یہاں آنا گھر واپس آنے جیسا ہے، یہی میری والدہ کا گھر تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورے کے دوران سکاٹ لینڈ کے شمال مشرقی علاقے ابرڈین میں واقع اپنے گالف کورس کا باقاعدہ افتتاح بھی کریں گے جس سے وہ سکاٹ لینڈ میں تین گالف کورسز کے مالک بن جائیں گے۔(جاری ہے)
میری این میک لیوڈ جزیرہ لیوس کے قصبے "ٹونگ" میں پلی بڑھیں، ٹرمپ 2008 میں اپنی والدہ کے پرانے گھر کا دورہ کر چکے ہیں ،ان کے کچھ کزن آج بھی اسی گھر میں مقیم ہیں جو اب جدید انداز میں مرمت کیا جا چکا ہے لیکن پھر بھی سادگی کی عکاسی کرتا ہے،یہ مکان سمندر سے محض 200 میٹر دور واقع ہے ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق مقامی دستاویزات کی روشنی میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ٹرمپ کے نانا ایک ماہی گیر تھے، میری این میک لیوڈ سب سے چھوٹی تھیں اور ان کی پہلی زبان گَیلیک تھی جس کے بعد انہوں نے سکول میں انگریزی سیکھی۔پہلی جنگ عظیم کے بعد جزیرہ لیوس پر زندگی سخت ہو گئی تھی کیونکہ علاقے کے کئی نوجوان جنگ میں مارے گئے تھے ۔ اسی پس منظر میں انہوں نے اپنی بڑی بہن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 1930 میں امریکا ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا اور گلاسگو سے ایس ایس ٹرانسلوانیا نامی بحری جہاز میں سوار ہو کر نیو یارک روانہ ہوئیں۔ٹرمپ کے اس دورے کو ان کے ذاتی، خاندانی اور کاروباری پس منظر کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔