مودی دور حکومت: بہتر معیار زندگی کی امید کھونے والے بھارتیوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
بھارت میں زیادہ تر لوگ اپنے بہتر معیار زندگی کے بارے میں مایوس ہو رہے ہیں، کیونکہ مخصوص اور جامد اجرت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی، مستقبل کے امکانات پر سایہ ڈال رہی ہے۔ مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی نے گھریلو بجٹ کو متاثر کیا ہے اور خرچ کرنے کی صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔ دنیا کی 5ویں بڑی معیشت کے 4 سال میں سب سے کم شرح نمو ریکارڈ کرنے کی توقع ہے۔ یہ سروے وزیراعظم نریندر مودی کے لیے مایوس کن ہے۔
پولنگ ایجنسی سی ووٹر کے تازہ ترین سروے کے مطابق بجٹ سے پہلے ہوئے سروے میں 37 فیصد سے زیادہ شرکا نے کہا کہ وہ اگلے سال عام لوگوں کے معیار زندگی میں گراوٹ کی توقع رکھتے ہیں۔ یہ شرح 2013 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے اور مودی 2014 سے وزیراعظم ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا کا بی جے پی کے ’مودی مخالف ایجنڈے‘ کے الزامات پر شدید ردعمل
سی ووٹر کے مطابق سروے میں بھارت کی مختلف ریاستوں کے 5 ہزار 269 بالغ افراد سے رائے لی گئی۔ سروے میں شامل قریباً دو تہائی شرکا نے کہا کہ مہنگائی پر قابو نہیں پایا جا سکا اور مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد سے قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ نصف سے زیادہ نے کہا کہ مہنگائی کی شرح نے ان کے معیار زندگی کو ’بری طرح‘ متاثر کیا ہے۔
مودی سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس ہفتے کے سالانہ بجٹ میں کمزور ہوتی ہوئی معاشی نمو کو سہارا دینے، آمدنی میں اضافہ کرنے اور پریشان متوسط طبقے کو تسلی دینے کے اقدامات کا اعلان کریں گے۔ قریباً نصف شرکا نے کہا کہ گزشتہ سال ان کی ذاتی آمدنی ایک جیسی رہی ہے جبکہ اخراجات بڑھ گئے ہیں، جبکہ قریباً دوتہائی نے کہا کہ بڑھتے ہوئے اخراجات کو سنبھالنا مشکل ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: مودی حکومت سچ کا گلا گھونٹنے کی پالیسی پر گامزن، ہنڈنبرگ ریسرچ تنظیم زیرعتاب
دنیا کی تیز ترین معاشی نمو کے باوجود، بھارتی روزگار کا بازار نوجوان آبادی کو باقاعدہ اجرت کمانے کے لیے ناکافی مواقع فراہم کرتاہے۔ پچھلے بجٹ میں، حکومت نے مختلف اسکیموں کے ذریعے روزگار پیدا کرنے کے لیے 5 برس میں قریباً 24 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن تفصیلات پر بحث جاری رہنے کی وجہ سے یہ پروگرام ابھی تک نافذ نہیں ہو سکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بی جے پی دہلی مہنگائی مودی میعار زندگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بی جے پی دہلی مہنگائی میعار زندگی معیار زندگی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی آمدن میں اضافے اور عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اسلام آباد میں ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے اہداف کے حصول میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام بنانے کے لیے ایک مخصوص مدت کے اندر اقدامات کیے جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی تنظیم نو کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے جس میں مقررہ اہداف کے حصول کے لیے واضح ٹائم لائنز ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانا ہوگا اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نفاذ میں تاجروں، تجارتی برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔وزیراعظم نے غیر رسمی معیشت کو روکنے کے لیے نفاذ کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے نفاذ کے اقدامات اور دیگر اصلاحات کے باعث ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔بتایا گیا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ ہو گئی ہے۔ ریٹیل سیکٹر میں بتایا گیا کہ 2024 کے مقابلے اس سال 30 جون تک انکم ٹیکس کی مد میں 455 ارب کا اضافی ٹیکس جمع کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹم کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اگلے تین ماہ میں کلیئرنس کا وقت باون گھنٹے سے کم کر کے صرف بارہ گھنٹے کر دے گا۔
اشتہار