عثمان خواجہ کی پہلی مرتبہ ٹیسٹ میں ڈبل سنچری، اہم ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی:
آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ نے پہلی مرتبہ ٹیسٹ میں ڈبل سنچری اسکور کرکے چند اہم ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیے۔
انہوں نے سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران ڈبل سنچری اسکور کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ عثمان خواجہ پہلے آسٹریلوی بلے باز ہیں جنہوں نے سری لنکا کی سرزمین پر ڈبل سنچری بنائی۔
اڑتیس سالہ آسٹریلوی اوپنر نے 290 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ڈبل سنچری اسکور کی۔
مزید پڑھیں؛ آسٹریلوی بیٹر اسٹیو اسمتھ کا ٹیسٹ میں نیا ریکارڈ
عثمان خواجہ سے قبل سابق آسٹریلوی کھلاڑی مارک ٹیلر، گریگ چیپل، ڈین جونز، میتھیو ہیڈن اور جیسن گلیسپی ایشیا میں ڈبل سنچری اسکور کر چکے ہیں۔ اس طرح، ایشیا میں ڈبل سنچری بنانے والے وہ چھٹے بلے باز ہیں۔
واضح رہے کہ ٹیسٹ کے پہلے روز کپتان اسٹیو اسمتھ ٹیسٹ میں 10ہزار رنز مکمل کرنے والے آسٹریلیا کے چوتھے بلے باز بن گئے تھے۔ میچ کے دوسرے روز اسٹیو اسمتھ 141 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔
اننگز کے اعتبار سے دیکھا جائے تو اسٹیو اسمتھ 205 اننگز میں 10ہزار رنز مکمل کرنے والے دنیا کے پانچویں بلے باز بن گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر یہ سنگل میل عبور کرنے والے دنیا کے 15ویں کھلاڑی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈبل سنچری اسکور اسٹیو اسمتھ عثمان خواجہ ا سٹریلوی ٹیسٹ میں بلے باز
پڑھیں:
بھارت نے اپنے اقدامات سے پاکستان کو تحریری آگاہ کر دیا
بھارت نے 2 روز قبل پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کو جواز بنا کر اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق بھارت نے ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے والے فیصلے سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے ۔بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے سے متعلق نوٹس حوالے کیے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ناپسندیدہ شخصیات کو نوٹس دے کر انہیں ایک ہفتے میں بھارت چھوڑنے کے لیے حکم دیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت نے پاکستانی ناظم الامور سعد احمد وڑائچ کو گزشتہ رات کو طلب کیا تھا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ترجمان دفترِ خارجہ کی جانب سے پہلگام واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی گئی۔گزشتہ روز بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ 1960ء سے جاری پانی کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیتے ہوئے ایک ہفتے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔