وزیراعلی ہاوس کے پی میں قائم پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
وزیراعلی ہاوس کے پی میں قائم پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ختم کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 January, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس )وزیر اعلی ہاوس خیبرپختونخوا میں قائم پی ٹی آئی کا پارٹی سیکرٹریٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے پارٹی صدارت واپس لینے کے بعد سیکرٹریٹ کو بھی ختم کیا جائے گا، پارٹی سیکرٹریٹ کو اب کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حیات آباد یا ٹاون کے میں پارٹی سیکرٹریٹ کے لیے جگہ کا انتخاب کیا جائے گا، وزیر اعلی ہاوس میں پارٹی سیکرٹریٹ کی وجہ سے متعدد رہنماوں اور وکررز کو مشکلات کا سامنا تھا، پارٹی سیکرٹریٹ کے سٹاف کو بھی نئے دفتر منتقل کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بنون میں ہونے والے جرگے نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنہ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی راہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔