ٹرمپ کوعدالتی محاذ پر شکست‘ پاکستانی نژاد امریکی خاتون جج کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نڑاد امریکی جج کے فیصلے کے باعث ٹرمپ کو اپنا ایک صدارتی حکمنامہ منسوخ کرنا پڑگیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وفاقی فنڈنگ روکنے کا حکم عدالت میں چیلنج ہوا تھا۔جسے پاکستانی نڑاد وفاقی خاتون جج نے قبول کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فیصلہ سنایا۔ اس فیصلے کی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا صدارتی حکمنامہ منسوخ کرنا پڑا۔اس عدالتی شکست پر ترجمان وائٹ ہاوس نے وضاحت کی کہ صدر ٹرمپ نے تمام اقدامات قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اْٹھائے ہیں۔ترجمان وائٹ ہاو?س نے مزید کہا کہ اس فیصلے پر مزید عدالتی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔یاد رہے کہ پاکستانی امریکی خاتون لورین علی خان کے والد ڈاکٹر ہیں اور وہ 50 سال قبل امریکا منتقل ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں
اوٹاوا (ڈیلی پاکستان آن لائن )کینیڈا میں 28 اپریل کو وفاقی الیکشن ہوں گے جس میں ریکارڈ تعداد میں پاکستانی امیدوار بھی ہیں
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے عالمی خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی نژاد کینیڈین سب سے زیادہ لبرل پارٹی آف کینیڈا کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی تعداد 15 ہے۔
نیو ڈیموکریٹک پارٹی نامی سیاسی جماعت کے ٹکٹ پر بھی 10 کے قریب پاکستانی نژاد امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایک اور سیاسی جماعت سینٹرسٹ پارٹی کے سربراہ بھی پاکستانی نژاد ہیں اور جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے بیشتر امیدواروں کا تعلق بھی پاکستان سے ہے۔سینٹرسٹ پارٹی کے سربراہ کی صاحبزادی زینب رانا بھی الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں جو گریڈ 12 کی طالبہ ہیں اور اس وقت سب سے کم عمر امیدوار ہیں۔
ان تین جماعتوں کے علاوہ گرین پارٹی آف کینیڈا سے طالبہ افرا بیگ سمیت 3 پاکستانی امیدوار بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔اسی طرح ایک اور جماعت کمیونسٹ پارٹی سے 1 پاکستانی نڑاد امیدوار سلمان ظفر اور پیپلز پارٹی آف کینیڈا کے نجیب بٹ بھی میدان میں اتر چکے ہیں۔جماعتی بنیادوں پر الیکشن لڑنے والوں کے ساتھ ساتھ 5 پاکستانی نڑاد امیدوار آزاد حیثیت سے بھی الیکشن لڑیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستانی نژاد امیدواروں میں سے 5 امیدوار سلمیٰ زاہد، اقرا خالد، شفقت علی، یاسر نقوی اور سمیر زبیری ارکانِ پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔
پاک بھارت سٹریٹجک تصادم کا خطرہ، وہ ایک قدم جس سے حالات نارمل ہوسکتے ہیں، الجزیرہ کی رپورٹ میں مشورہ دے دیا گیا
مزید :