صدر زرداری نے پیکا قانون پر اپنے وعدے کی پاسداری نہیں کی، مولانا فضل الرحمٰن WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پیکا ترمیم کے خلاف میڈیا کے تحفظات کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے قانون سازی سے متعلق اپنے وعدے کی پاسداری نہیں کی۔

تفصیلات کے مطابق جہلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے قبل صحافیوں کی رائے پر غور کیا جانا چاہیے تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے صدر پاکستان سے ٹیلی فون پر بات کی تھی اور ان سے درخواست کی تھی کہ وہ قانون پر صحافی برادری کو اعتماد میں لیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے مطابق صدر نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ امریکا سے واپسی پر وزیر داخلہ محسن نقوی سے بات کریں گے۔
تاہم بعد میں صدر نے قانون پر دستخط کردیے اور وعدے کی پاسداری نہیں کی جو انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ اس سطح پر ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ قانون میں صحافی برادری کی رائے پر غور کیا جانا چاہیے تھا جس کا میڈیا پر وسیع اور براہ راست اثر پڑا، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی تاریخ کی روشنی میں بل کے غلط استعمال سے متعلق تحفظات جائز ہیں۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ صحافیوں کے ایک وفد نے مولانا فضل الرحمٰن سے ان کی موجودگی میں ملاقات کی تھی اور ان کی حمایت طلب کی تھی جس کے بعد جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے صدر زرداری کو فون کرکے ان سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر زرداری نے مولانا کو یقین دلایا تھا کہ وہ یہ معاملہ وزیر داخلہ کے سامنے اٹھائیں گے لیکن صدر نے نقوی کی واپسی کا انتظار بھی نہیں کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر نے ’دباؤ میں‘ بل پر دستخط کیے ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وعدے کی پاسداری نہیں کی مولانا فضل الرحم ن انہوں نے کی تھی

پڑھیں:

زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ممبئی (اسپورٹس ڈیسک )ممبئی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اس قسم کا کوئی قانون نہیں جو کھلاڑیوں کو زبردستی مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے پر مجبور کرے۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر تے ہوئے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا تھا ۔ ایک بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بی سی سی آئی عہدیدار نے کہا ‘دیکھئے اگر آپ کھیل کے قوانین کے حساب سے دیکھیں تو اس میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ اپوزیشن سے ہاتھ ملانا ضروری ہے’۔بی سی سی آئی آفیشل کا کہنا تھا کہ یہ ایک جذبہ خیر سگالی اور ایک طرح کا کنونشن ہے، قانون نہیں، جس پر دنیا بھر میں کھیلوں کے میدان میں عمل کیا جاتا ہے’۔انہوں نے مزید کہا کہ’اگر اس قسم کا کوئی قانون ہے ہی نہیں تو بھارت کرکٹ ٹیم کسی ایسی اپوزیشن سے ہاتھ ملانے کی پابند نہیں ہے جس کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہونے کی تاریخ رہی ہو۔

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
  • چیئرمین پی ٹی اے کی عہدے سے ہٹانے کیخلاف اپیل کل سماعت کیلئے مقرر
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے: صدر مملکت
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ