اروند کیجریوال اور نریندر مودی دونوں ہی جھوٹے وعدے کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں اپنی جان دے سکتا ہوں لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اروند کیجریوال اور مودی میں کوئی فرق نہیں، دونوں ہی جھوٹے وعدے کرتے ہیں اور عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے نریندر مودی نے ہر ہندوستانی کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے ڈالنے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک پورا نہیں ہوا، اسی طرح کیجریوال نے بھی دہلی کے عوام سے کئی جھوٹے وعدے کئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جمنا کا پانی اتنا صاف کریں گے کہ خود اس میں نہائیں گے اور پانی پی سکیں گے، لیکن آج بھی جمنا کی حالت بدتر ہے اور عوام کو آلودہ پانی پینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ راہل گاندھی نے آج دہلی کے بوانا اسمبلی حلقے میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں اروند کیجریوال کی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کیا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب بی جے پی کے لوگوں نے اقلیتوں کے خلاف تشدد کیا تب کیجریوال کہاں تھے۔ دہلی میں خراب پانی کی سپلائی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ دہلی میں پانی کا مسئلہ اہم ہے، لوگوں کو مہنگا پانی خرید کر پینا پڑتا ہے لیکن میڈیا اس کے بارے میں کبھی نہیں دکھاتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا میڈیا عوام کی آواز اٹھاتا ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا "آپ کو ٹی وی پر امبانی کی شادی نظر آ جائے گی، لیکن کسانوں، مزدوروں و بے روزگاروں کے مسائل نظر نہیں آئیں گے، ٹی وی میں 24 گھنٹے بس نریندر مودی کا چہرہ اور نفرت کی باتیں دیکھنے کو ملیں گی"۔
انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ اس وقت بھارت میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے جس میں کانگریس کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سبھی لوگ یکساں ہونے چاہئیں، ہر مذہب، ذات اور زبان کا احترام ہونا چاہیئے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بادلی میں بھی ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور اروند کیجریوال میں کوئی فرق نہیں ہے، دونوں ریزرویشن اور دلت مخالف ہیں، دونوں ہی اقتدار کی طاقت صرف اپنے ہاتھوں میں رکھنا چاہتے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "میں اپنی جان دے سکتا ہوں لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتا ہوں"۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اروند کیجریوال راہل گاندھی نے انہوں نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔