آزاد کشمیر حکومت نے مساجد کو 200 یونٹ تک بجلی مفت فراہم کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کردیے۔

آزاد کشمیر حکومت نے مساجد کے 200 یونٹ تک بجلی بلوں کی ادائیگی کے لیے 9 کروڑ 47 لاکھ 95 ہزار روپے محکمہ مذہبی امور کو فراہم کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں 200 یونٹ تک بجلی فری، حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

واضح رہے کہ آزاد کشمیر حکومت نے گزشتہ برس مساجد کے لیے 200 یونٹ تک بجلی فری کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر عملدرآمد کا بھی آغاز ہوگیا تھا۔

محکمہ برقیات نے اُس وقت ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے آزاد کشمیر بھر کے مہتمم اوپریشن ڈویژنز کو ہدایت کی تھی کہ جن جن مساجد میں بجلی کے میٹر نصب ہیں اور کام کررہے ہیں ان کی تفصیل مہیا کی جائے گی۔

آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے صرف ان مساجد کے 200 یونٹ تک کے بجلی بل ادا کیے جارہے ہیں جن کے میٹر لگے ہوئے ہیں اور کام کررہے ہیں۔ 200 سے زیادہ جتنے بھی یونٹ صرف ہوں گے ان کا بل ادا کرنا مسجد انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں کیا بجلی کے بل حکمرانوں کے وعدوں سے مطابقت رکھتے ہیں؟

یہ بھی واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ کی تحریک پر وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے مساجد کے لیے 200 یونٹ تک بجلی فری کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آزاد کشمیر حکومت بجلی بل پیر مظہر سعید حکومت کروڑوں کے فنڈز جاری محکمہ مذہبی امور مساجد بل مفت بجلی نوٹیفکیشن جاری وزیر اطلاعات وزیراعظم چوہدری انوارالحق وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا زاد کشمیر حکومت بجلی بل پیر مظہر سعید حکومت کروڑوں کے فنڈز جاری مفت بجلی نوٹیفکیشن جاری وزیر اطلاعات وزیراعظم چوہدری انوارالحق وی نیوز ا زاد کشمیر حکومت یونٹ تک بجلی حکومت نے مساجد کے کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا 

اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا نو تعمیر شدہ کینسر ہسپتال مظفر آباد کا دورہ
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • اسکردو میں ایک اور کلاؤڈ برسٹ: سیلابی ریلے کی زد میں آکر 49 مکانات، 20 دکانیں اور دو مساجد مکمل طور پر منہدم
  • آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا 
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ