نمایاں کارکردگی دکھانے والے ٹریفک افسران کیلیے تعریفی اسناد
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) تعلیم یافتہ نوجوان ہی پولیس کے دوستانہ رویے، عوامی خدمت، جدید ٹریفک مینجمنٹ اور پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے ٹریفک نظام میں مزید بہتر ی لاسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے شاہد حیات پولیس ٹریننگ سینٹر سعیدآباد میں (139/140ویں بیچ) ٹریفک مینجمنٹ کورس کی گریجویشن تقریب میں بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا ۔ تقریب میں ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی آئی جی ٹریننگ، پرنسپل شاہد حیات ٹریننگ سینٹر، ایس ایس پیز ٹریفک اور دیگر پولیس افسران موجود تھے۔ کورس کا مقصد ٹریفک پولیس کو جدید تربیت فراہم کرنا تھا۔ایڈیشنل آئی جی نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے افسران کو تعریفی اسناد سے نوازا، جبکہ ڈی آئی جی ٹریننگ نے پولیس چیف اور دیگر افسران کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 24 گھنٹے میں 3 ہزار 283 سے زائد ای چالان کیے گئے، جبکہ 27 اکتوبر سے یکم نومبر کی درمیانی شب تک مجموعی طور پر 26 ہزار ایک سو باون شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔
سب سے زیادہ1992 چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 7 سو61 ہیلمٹ نہ پہننے پر اور 119 سگنل توڑنے پر کیے گئے۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ان کے لیے بہت بھاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد اتنی رقم تین دن میں بھی نہیں کما پاتے، اس لیے جرمانے کی رقم میں کمی کی جائے۔
دوسری جانب، ٹریفک پولیس پر خود بھی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ایک شہری نے ایک ٹریفک اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے جس میں اہلکار کو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے اور آن لائن رائیڈر کمپنی کا ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں انڈیکیٹرز بھی مسلسل جل رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ خود اہلکار ٹریفک ضابطوں کی پاسداری نہیں کر رہے۔
شہری نے ڈی آئی جی ٹریفک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جدید ای چالان سسٹم شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے یا واقعی ٹریفک نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے؟