قوت سماعت کے آلات کی قیمت میں 50فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)قوت سماعت سے محروم یا متاثرہونے والے افراد کے لیے کانوں میں لگائے جانے والے آلات انتہائی مہنگے ہوگئے، مختلف اقسام کے یہ آلات بیرون ممالک سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دکان دار حضرات نے بتایا کہ ان آلات کی قیمت میں 30 سے50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں مختلف عوامل کی وجہ سے سماعت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں نوجوانوں میں موبائل کا مسلسل استعمال، ٹریفک کا شور، فضائی آلودگی، نامناسب علاج اور دیگرعوامل شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق کراچی کے بعد لاہور اور فیصل آباد جیسے بڑے شہروں میں بے تحاشا ٹریفک شورکی وجہ سے قوت سماعت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ٹریفک پولیس کے 75 فیصد اہلکار سماعت کے مسائل کا شکار ہیں، دوران حمل خواتین کو مختلف انفیکشن کی وجہ سے نوزائیدہ بچوں میں سماعت کی خرابی بھی بڑھ رہی ہے۔ تقریباً 3 فیصد بچے سماعت کی خرابی کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، کان میں مختلف انفیکشن کا باعث بننے والے عوامل اور پیدائشی پیچیدگیاں ان مسائل کی اہم وجوہات ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سماعت کے
پڑھیں:
بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔