یہ بجٹ ہر جگہ روزگار کے مواقع پیدا کریگا، نریندر مودی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ اس بجٹ میں 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی والے لوگوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے، اس بجٹ میں کسان کریڈٹ کارڈ کی حد بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو مکمل بجٹ پیش کیا۔ نریندر مودی نے کہا کہ یہ بجٹ ایک ایسا بجٹ ہے جو ہر طرف سے روزگار پیدا کرے گا، اس بجٹ میں سیاحت سے روزگار پیدا کیا جائے گا۔ بجٹ 2025 پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ بجٹ ہندوستان کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ کے ذریعے اصلاحات کی جائیں گی، یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو ہر ہندوستانی کے خواب کو پورا کرتا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ یہ بجٹ سرمایہ کاری لائے گا، یہ بجٹ عوام کا ہے، یہ عوام کا بجٹ ہے۔ انہوں نے کہا "اس کے لئے میں نرملا سیتا رمن اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں"۔ نریندر مودی نے کہا کہ آج ملک ترقی اور وراثت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، یہ ایک ایسا بجٹ ہے جس سے چاروں طرف روزگار پیدا ہوگا، اس بجٹ میں سیاحت سے روزگار پیدا کیا جائے گا۔
نریندر مودی نے کہا کہ اس بجٹ میں 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی والے لوگوں کو ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے، اس بجٹ میں کسان کریڈٹ کارڈ کی حد بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں کے لئے کئی اعلانات کئے گئے ہیں، اس بجٹ سے دیہی معیشت کو فروغ ملے گا۔ نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو شہریوں کی جیبیں بھرے گا، اس بجٹ سے خود کفیل ہندوستان کو رفتار ملے گی۔ بجٹ میں متوسط طبقے کا خیال رکھا گیا ہے، اس بجٹ میں اسٹارٹ اپس کے لئے نئے کریڈٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ عام طور پر بجٹ کا فوکس اس بات پر ہوتا ہے کہ سرکاری خزانہ کیسے بھرا جائے، لیکن یہ بجٹ اس کے بالکل برعکس ہے اس بجٹ سے ملک کے شہریوں کی جیبیں کیسے بھریں گی، ملک کے شہریوں کی بچت کیسے بڑھے گی اور ملک کے شہری ترقی میں کیسے شریک ہوں گے۔ یہ بجٹ اس کی بہت مضبوط بنیاد رکھتا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ آج کا دن بھارت کی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں کا بجٹ ہے، یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو ہر ہندوستانی کے خوابوں کو پورا کرتا ہے، ہم نے نوجوانوں کے لئے بہت سے شعبے کھولے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو انہوں نے کہا روزگار پیدا لاکھ روپے دی گئی ہے یہ بجٹ کے لئے
پڑھیں:
ملک بھرمیں انڈسٹریل خام مال کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا،عاطف اکرام شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) فیڈریشن اف پاکستان چیمبر آف کامرس(ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملک بھرمیں انڈسٹریل خام مال کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ،جس کی وجہ سے ایکسپورٹ متاثر ہونے کے ساتھ پیداوری لاگت میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔گزشتہ روزفیڈریشن ہا?س کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایف پی سی سی ائی کے صدر نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں اندسٹریل خام کیمیکل کی قلت کا سامنا ہے اور اس کی قیمت میں بھی تیزی سے اضافہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈینجرس پیٹرولیم ایکٹ 1937 میں صرف وہ ہی کیمیکل جس میں ہائیڈرو کاربن شامل ہے وہ اس فہرست میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس مسئلے کو فوری حل کرے تاکہ انڈسٹری انڈسٹریل کیمیکل کو امپورٹ کرسکے۔اس موقع پرسینئرنائب صدر ایف پی سی سی ائی ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے کہ وہ کیمیکل جس میں ہائیڈرو کاربن شامل نہیں ہے اس کو فوری طور پر امپورٹ فہرست سے باہر کیا جائے۔حکومت جس لیبارٹری سے چاہیے ٹیسٹ کروالے ،لیکن جس میں ہائیڈرو کاربن نہ ہو اس کو فہرست سے نکال جائے۔ ثاقب فیاض نے کہا کہ وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ہدایت پر ڈی جی ایکسپولیزو عبد العلی خان سے ملاقات ہوئی ہے۔جس میں یہ انڈسٹری ان کو ن تمام انڈسٹریل خام مال کی لسٹ دی جائے گی جس میں ہائیڈرو کاربن شامل نہیں ہے اور ساتھ ہی ان کی رپورٹس کی دی جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ڈی پی ایل ایکٹ 1937 کے تحت جس اندسٹریل خام مال میں ہائیڈرو کاربن نہیں ہے اس کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ چیئرمین ٹینرز ایسوی ایشن حامد ارشد نے کہا کہ انڈسٹیل خام مال کی قلت سے لیدر گارمنٹس ،فٹ وئیر ،ہینڈ گلوز ،پینٹ انڈسٹری ،ٹیکسٹائل سمیت مختلف انڈسٹری میں انے والے دنوں قلت کے باعث کام رکنے کا بھی اندیشہ ہے۔ کیمیکل اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے بھی انڈسٹریل خام مال کی قلت کی وجہ سے انڈسٹریوں میں کام متاثر ہورہا ہے، ہم نے اپنے ممبران کو ہدایت کردی ہے کہ جب تک انڈسٹریل کیمیکل کو امپورٹ کی سہولت نہ دی جائے اس وقت تک کیمیکل کی امپورٹ نہ کی جائے تاکہ انہیں بھاری ڈیمرج کا سامنا نہ کرنا پڑے۔