لوئرکرم: اسسٹنٹ کمشنرپرحملےمیں ملوث2دہشت گردگرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لوئرکرم میں اسسٹنٹ کمشنرپرفائرنگ میں ملوث دو دہشت گردوں کوگرفتارکرلیاگیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتارافراد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیے گئے، مزید افراد کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بوشہرہ کےباشندوں پرپاسپورٹ، شناختی کارڈ سمیت تمام سرکاری مراعات بند کردیے گئے۔ فائرنگ واقعات کے ملزمان کے خلاف تین محتلف ایف آئی آردرج کی گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ پہلی ایف آئی آر صبح کے وقت فائرنگ کی ہے، دوسری ایف آئی آر اے سی ریوینیو آفسرپرحملے کے واقعے پر سی ٹی ڈی نے درج کی۔ تیسری ایف آئی آر سپاہی عاشق حسین کے قتل کے خلاف سی ٹی ڈی نے درج کی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف ا ئی ا
پڑھیں:
بھارت ہجرت کرنے والے سکھر کے ہندو جوڑے کی ممبئی میں افسوسناک موت
سندھ کے شہر سکھر سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندو جوڑے نوتن داس سنجے اور سپنا داس کی نیو ممبئی کے علاقے کھار گھر میں پراسرار حالات میں موت واقع ہو گئی۔ بھارتی پولیس نے اسے گھریلو جھگڑے کے بعد قتل اور خودکشی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سنجے کمار نے مبینہ طور پر بیوی سپنا کو چاقو کے وار سے قتل کیا، اور پھر اسی چاقو سے اپنی گردن کاٹ کر خودکشی کر لی۔
یہ ہولناک واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ان کا چھوٹا بیٹا اسکول سے واپس آیا لیکن کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ پریشان ہو کر بچے نے پڑوسیوں سے مدد لی، جنہوں نے سپنا کی بہن سنگیتا کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی تو دونوں میاں بیوی کی لاشیں خون میں لت پت ملیں۔
تحقیقات کے مطابق، یہ جوڑا نومبر 2024 میں اپنے دو کمسن بیٹوں (10 اور 6 سال) کے ساتھ بھارت منتقل ہوا تھا۔ وہ ملازمت کی تلاش میں تھے اور کرائے کے ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھے، جو سپنا کی بہن سنگیتا نے دلایا تھا۔ سنگیتا ہی جوڑے کا مالی خرچ اٹھا رہی تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ جوڑے کے درمیان اکثر گھریلو جھگڑے ہوتے تھے اور وہ حالیہ دنوں میں پاکستان واپس جانے کے لیے قانونی کارروائی میں مصروف تھے۔
پولیس کے مطابق، ایک ماہ قبل بھی دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا لیکن سپنا نے اپنی بہن کے اصرار کے باوجود پولیس سے رجوع نہیں کیا۔ اب سپنا کی بہن کی درخواست پر پولیس نے سنجے کے خلاف قتل کی دفعہ 103(1) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، حالانکہ وہ بھی مر چکا ہے۔
واقعے کے وقت دونوں بچے اسکول میں تھے، جو اس واقعے کے بعد شدید ذہنی صدمے کا شکار ہیں۔
پاکستان میں وزیر مملکت برائے اقلیتی امور، کھیل داس کوہستانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان سکھر سے تعلق رکھتا ہے اور انتہائی افسوسناک سانحہ ہے۔