کراچی: ٹریلر نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی کو روند ڈالا، شیر خوار بچہ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
بھینس کالونی میں ٹریلر نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں شیر خوار بچہ جاں بحق جبکہ ماں زخمی ہوگئی، اتحاد ٹاؤن میں کوچ نے نوعمر لڑکے کو کچل کر ہلاک کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھینس کالونی کے علاقے روڈ نمبر 6 مہران ہائی وے کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار پر ماں کی گود میں سوار 15 ماہ کا بیٹا سوہان علی شاہ جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کی والدہ 28 سالہ شبانہ زوجہ نور محمد شاہ زخمی ہوگئی ، ایس ایچ او شاہ سکھن جاوید ابڑو نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور شکیل کو گرفتار کر کے ٹریلر کو اپنے قبضے میں لیکر تھانے منتقل کر دیا۔
جبکہ متوفی بچے کی لاش اور زخمی والدہ کو ایدھی کے رضا کاروں کی مدد سے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔
اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
دریں اثنا بلدیہ اتحاد ٹاؤن روٹ اے 25 منی بس اسٹاپ کے قریب ٹریفک حادثے میں نوعمر لڑکا جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال لیجائی گئی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 12 سالہ منصور کے نام سے کی گئی جبکہ ابتدائی طور پر بتایا گیا ہے کہ متوفی راہگیر اور وقوعہ کے قریب مدرسے میں پڑھتا تھا جو ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا جبکہ ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن ایاز احمد نے بتایا کہ حادثہ سیون اسٹار کوچ کی ٹکر سے پیش آیا تھا جس کا ڈرائیور کوچ سمیت موقع سے فرار ہوگیا تاہم پولیس اس کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گاوی، ویکسین الائنس کے تعاون سے ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت 65 اعلی ترجیحی اضلاع میں 800 سے زائد موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جن میں سے 748 موٹر سائیکل ویکسینیٹرز میں تقسیم کر دیئے گئے ہیں تاکہ ویکسینیٹرز کی نقل و حرکت میں اضافہ کیا جا سکے ۔ جاری تفصیلات کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک سندھ کے 21 اضلاع کو 300، پنجاب کے10 اضلاع کو 200 اور بلوچستان کے 24 اضلاع کو 108 ،آزاد کشمیر کے 4 اضلاع اور اسلام آباد کو 80 اور گلگت بلتستان کو 60 موٹر سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ۔یہ معاونت یونین کونسل کی سطح پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی مدد سے تیار کردہ مائیکرو پلانز کے ذریعے کی جاتی ہے ،ان موٹر سائیکلوں کی تقسیم کا مقصد ویکسینیٹرز کی کمزور افراد تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے 1978 میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان توسیعی پروگرام کے قیام کے بعد سے ویکسین سے پاکستان میں لاکھوں زندگیاں بچائی گئی ہیں۔ پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ڈیپینگ لو نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہر بچے کو زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان کے ساتھ اپنی 7 دہائیوں کی شراکت داری کے ایک حصے کے طور پر، ڈبلیو ایچ او ہر سال 7 ملین سے زائد بچوں اور 5 ملین مائوں کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔