محراب پور: نوشہروفیروز جیل کاقیدی پراسرار طورپر انتقال کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)نوشہرو فیروز جیل کا قیدی پراسرار طور انتقال کر گیا، جیل ذرائع کے مطابق دوہرے قتل کے الزام میں قید ملزم محراب سولنگی کو طبعیت کی نازسانی کے باعث سول اسپتال نوشہرو فیروز داخل کرایا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گیا، ذرائع کے مطابق ملزم محراب سولنگی نے 2020 میں اپنے باپ غلام علی سولنگی کو قتل کیا تھا، ملزم نے دربیلو میں بھی اظہر میمن نامی شخص کو قتل کیا تھا جس کا مقدمہ نمبر 154 سال 2020 ٹھارو شاہ پولیس تھانہ میں درج ہوا تھا، ملزم گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج درجہ سوئم نوشہرو فیروز کی عدالت میں شنوائی کے بعد واپس جیل آیا اور رات طبیعت خراب ہونے پرسول اسپتال منتقل کیا گیا تھا، ملزم کا تعلق گاؤں حمزو بروھی سے تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تنزانیہ میں عام انتخابات کے نتائج نے ملک کو شدید سیاسی بحران میں دھکیل دیا ہے، جہاں اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر سمیعہ صولوہو حسن نے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی، تاہم اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے مرکزی رہنماؤں کو قید میں ڈال دیا گیا یا انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، جس کے باعث نتائج مشکوک بن گئے ہیں۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے نتائج کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ہے اور دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں، جہاں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اپوزیشن ذرائع کے مطابق پولیس اور فوج کی فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
مظاہرین نے کئی علاقوں میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں، گاڑیوں کو آگ لگائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور فائرنگ کا استعمال کیا۔ دوسری جانب حکومت نے دارالحکومت سمیت ادیگر حساس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے، انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں جب کہ فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو عوام کے خلاف غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اب تک کم از کم 100 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔