ایران کے سیاحتی وفد کا دورۂ لاہور، پاک ایران سیاحتی تعاون کے فروغ پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران، ڈاکٹر اصغر مسعودی نے اپنے خطاب میں لاہور اور مشہد کے سسٹر سٹیز ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایران پاکستان کیساتھ سیاحتی تعاون کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ انہوں نے لاہور کو پاکستان کی ثقافتی پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہر بے شمار تاریخی اور سیاحتی مواقع سے مالامال ہے، جبکہ مشہد زیارتی، سیاحتی اور طبی سہولیات کے لحاظ سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے محکمہ سیاحت، ثقافتی ورثہ اور دستکاری کے منیجنگ ڈائریکٹر سید جواد موسوی کی قیادت میں ایران کے 10 رکنی سیاحتی وفد نے لاہور کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، لاہور میں پاکستان کی معروف سیاحتی کمپنیوں کے سربراہان کیساتھ ایک اہم ملاقات منعقد ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحتی تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی وفد نے پاکستانی سیاحوں کیلئے ایران میں دستیاب سہولیات پر تفصیلی بریفنگ دی اور زیارت، طبی سیاحت، کھیل، تعلیم اور عمومی سیاحت کے شعبوں میں ایران کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ اس ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و سیاحتی روابط کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا، تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران، ڈاکٹر اصغر مسعودی نے اپنے خطاب میں لاہور اور مشہد کے سسٹر سٹیز ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایران پاکستان کیساتھ سیاحتی تعاون کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ انہوں نے لاہور کو پاکستان کی ثقافتی پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہر بے شمار تاریخی اور سیاحتی مواقع سے مالامال ہے، جبکہ مشہد زیارتی، سیاحتی اور طبی سہولیات کے لحاظ سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں شہروں اور ممالک کے درمیان سیاحتی تعاون کے فروغ سے نہ صرف عوامی روابط مضبوط ہوں گے بلکہ دوطرفہ تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے، جو دونوں اقوام کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ ایرانی وفد میں محکمہ سیاحت کے منیجنگ ڈائریکٹر سید جواد موسوی کے علاوہ ہوٹل ایسوسی ایشن کے سربراہ مادرشاہیان، سپہران ائیرلائن کے سربراہ سعید ولیزادہ اور ایران کے دیگر نمایاں سیاحتی ماہرین شامل تھے۔
پاکستانی سیاحتی وفد کی قیادت شایان ٹریولز کے طاہر خان نے کی، جبکہ وفد میں ملک کی معروف سیاحتی کمپنیوں کے سربراہان بشمول زاہد انور، قیصر الہی جعفری، سید حسن رضا، طارق سراج، محمد علی اور حسن مسعود میرزا شامل تھے۔ اس موقع پر سید جواد موسوی نے لاہور کی سیاحتی شخصیات کو ایران کے دورے کی دعوت دی اور اعلان کیا کہ لاہور میں ایران کے نامور شاعر حکیم فردوسی کا مجسمہ نصب کیا جائے گا۔ مزید برآں، انہوں نے یہ خوشخبری بھی دی کہ بہت جلد ایران کی سپہران ائیرلائن پاکستان کے بڑے شہروں سے اپنی پروازوں کا آغاز کرے گی، جو دونوں ممالک کے درمیان سفری سہولتوں کو مزید بہتر بنائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیاحتی تعاون کے فروغ ممالک کے درمیان پاکستان کی نے لاہور ایران کے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔