کشمیری عوام کو آج تک انکے حقوق نہیں ملے، فہیم کیانی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں کشمیری رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری رہنما محمد فہیم کیانی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں اور انہیں آج تک ان کے حقوق نہیں مل سکے۔ ذرائع کے مطابق محمد فہیم کیانی نے لندن سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کیلئے انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے ہائوس آف کامنز میں کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیریوں کو جابرانہ قوانین کے تحت گرفتار کیا جاتا ہے اور ان پر جھوٹے الزامات لگا کر مقدمات قائم کئے جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر غیر قانونی قابض ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کا بھی حوالہ دیا۔ پاکستانی مندوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس میں عام شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، جس میں بھارت کے کئی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ عثمان جدون نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی خود ساختہ مظلومیت کی پالیسی ترک، حقیقت کا سامنا اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان قراردادوں کو نظرانداز کر کے بھارت نے تنازعہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔