صدر مملکت نے کیپٹو پاؤر پلانٹس پر مرحلہ وار 20 فیصد تک لیوی لگانے کی منظوری دے دی ہے۔

صدر مملکت نے لیوی لگانے کی منظوری آرڈیننس پر دستخط کرکے دی جس کے تحت کیپٹو پاور پلانٹس پر فوری طور پر 5 فیصد لیوی نافذالعمل ہوگئی، کیپٹو پاور پلانٹس پر جولائی 2025 میں لیوی کی شرح 10 فیصد اور فروری 2026 میں 15 جبکہ اگست 2026 میں کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی 20 فیصد تک جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: کیپٹو پاورپلانٹس کو گیس کی فراہمی کا معاملہ ان کیمرہ اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ

واضح رہے کہ یہ لیوی کی منظوری آئی ایم ایف کی ہدایت پر لگائی گئی ہے جس سے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط وفاقی حکومت نے پوری کی ہے۔

اس سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کیپٹو پاؤر پلانٹس کے لیے ٹیرف میں 500 روپے فی ایم ایم بی ٹو کے اضافے کی منظوری دی تھی، تاہم گھریلو صارفین کے لیے گیس مہنگی کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

capto power plants کیپٹو پاؤر گیس لیوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گیس لیوی کی منظوری پلانٹس پر

پڑھیں:

امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ ایوانِ نمائندگان سے منظور ہو گیا ہے۔ ممکنہ طور پر آج 4 جولائی کو منعقدہ ایک تقریب میں ٹرمپ اس بل پر دستخط کریں گے۔

ریپبلکن پارٹی کے اندرونی اختلافات، سوشل پروگرامز میں کٹوتیوں اور اخراجات کے حوالے سے تنازع کے باوجود بل منظور کر لیا گیا۔ امریکی سینیٹ میں بل کی منظوری کے دوران نائب صدر جے ڈی وینس کو فیصلہ کن ووٹ ڈالنا پڑا۔

’بگ بیوٹی فل بل‘ پر امریکا میں خوب تنازعہ دیکھنے میں آیا۔55 فیصد امریکی اس بل کے خلاف تھے۔ آخر اس بل میں ایسا کیا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت اس بل کی مخالفت کر رہی ہے؟ انہیں کیا خوف لاحق ہے؟

کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق یہ قانون اگلی دہائی میں وفاقی خسارے میں 3.3 کھرب ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے اور لاکھوں امریکیوں کو صحت انشورنس سے محروم کر سکتا ہے۔

بجٹ بل کی اہم شقیں 2017 کے ٹیکس کٹوتیوں میں توسیع

بل میں صدر ٹرمپ کے پہلے دور کے ٹیکس قوانین کو مستقل کرنے کی شق شامل ہے۔ ان کٹوتیوں کا فائدہ زیادہ تر کارپوریشنز اور امیر طبقے کو پہنچا تھا۔ اس کے علاوہ تنہا اور شادی شدہ افراد کے لیے اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن میں بالترتیب $1,000 اور $2,000 کا اضافہ کیا گیا ہے، جو 2028 تک نافذ رہے گا۔

میڈیکیڈ میں سخت کٹوتیاں

میڈیکیڈ پروگرام میں سخت تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جن میں افراد کے لیے کم از کم 80 گھنٹے کام کی شرط شامل ہے۔ اس کے علاوہ، دوبارہ اندراج کا عمل  ہر سال کے بجائے ہر 6 ماہ بعد ہوگا۔ اس پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کو اضافی آمدنی اور رہائش کے ثبوت بھی درکار ہوں گے۔ ان اقدامات سے تقریباً 1.2 کروڑ افراد صحت کی سہولت سے محروم ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ میڈیکیڈ پروگرام ایک سرکاری ہیلتھ انشورنس پروگرام ہے جو امریکا میں کم آمدنی والے افراد اور خاندانوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہے۔ یہ پروگرام وفاقی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے چلایا جاتا ہے اور ہر ریاست میں اس کے قواعد و ضوابط قدرے مختلف ہیں۔

میڈیکیڈ ان افراد اور خاندانوں کے لیے ہوتا ہے۔ ان میں کم آمدنی والے افراد، بزرگ (65 سال یا اس سے زائد عمر)، معذور افراد، حاملہ خواتین، بچے اور نابالغ، بعض صورتوں میں کم آمدنی والے بالغ افراد( چاہے ان کے بچے نہ ہوں) شامل ہوتے ہیں۔

میڈیکیڈ کے تحت درج ذیل طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں:

ڈاکٹر سے معائنہ اور علاج، اسپتال میں داخلہ اور علاج، زچگی اور بچوں کی پیدائش کی خدمات، دوائیں (prescription drugs)، لیبارٹری اور ایکسرے ٹیسٹ ذہنی صحت اور بحالی خدمات، معذوری کی صورت میں طویل مدتی نگہداشت،  بچوں کے لیے حفاظتی ٹیکے اور چیک اپس۔

یاد رہے کہ امریکا میں تقریباً 80 ملین افراد میڈیکیڈ کے ذریعے علاج حاصل کرتے ہیں۔

اب ٹرمپ کے منظور کردہ قانون کے تحت اس پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کو کچھ گھنٹے کام کرنا ہوگا یا پھر کچھ رضاکارانہ خدمات سرانجام دینا ہوں گی۔ ناقدین کہتے ہیں کہ نئے قانون سے لاکھوں افراد کا علاج متاثر ہو سکتا ہے۔

سوشل سیکیورٹی پر ٹیکس میں نرمی

ٹرمپ نے انتخابی مہم میں سوشل سیکیورٹی آمدنی پر ٹیکس ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو مکمل طور پر پورا نہیں کیا گیا۔ تاہم، 65 سال سے زائد افراد کے لیے $4,000 تک کی ڈیڈکشن کی عارضی سہولت دی گئی ہے۔ سینیٹ نے $6,000 کی ڈیڈکشن کی بھی منظوری دی ہے، جو مخصوص آمدنی تک محدود ہو گی۔

ریاستی اور مقامی ٹیکس (Salt) میں نرمی

سینیٹ نے ریاستی و مقامی ٹیکس کٹوتی کی حد کو $10,000 سے بڑھا کر $40,000 کر دیا ہے، تاہم یہ 5 سال بعد دوبارہ کم ہو جائے گی۔ ہاؤس میں اس پر اختلافات موجود نظر آئے، خاص طور پر شہری علاقوں کے ریپبلکن ارکان کی جانب سے۔

غذائی امدادی پروگرام (Snap) میں اصلاحات

Snap پروگرام کے لیے ریاستوں کو بھی اخراجات میں حصہ ڈالنے کی شرط شامل کی گئی ہے۔ ان ریاستوں پر 5% سے 15% تک بوجھ ڈالا جائے گا، جن کی ادائیگی میں غلطیوں کی شرح 6% سے زیادہ ہو گی۔

اوورٹائم اور ٹِپس پر ٹیکس میں نرمی

بل میں ’ٹِپس پر کوئی ٹیکس نہیں‘ کی شق شامل ہے، جس کا صدر ٹرمپ نے اپنی مہم میں وعدہ کیا تھا۔ یہ سہولت ایک خاص حد تک کی آمدنی تک محدود ہو گی اور 2028 میں ختم ہو جائے گی۔

صاف توانائی مراعات میں کمی

بل میں بائیڈن دور کے کلین انرجی ٹیکس کریڈٹس کو ختم کرنے کی شق شامل ہے، مگر سینیٹ نے ان کا خاتمہ بتدریج کرنے کی تجویز دی ہے۔ 2028 تک یہ مراعات مکمل طور پر ختم کر دی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بِگ بیوٹی فل بل ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • دوسرا ون ڈے: بنگلا دیش نے سری لنکا کو 16 رنز سے شکست دیدی
  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا پھر مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • حکومت نے زوال پذیر صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے نئی صنعتی پالیسی کو حتمی شکل دیدی
  • حکومت نے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر فائلرز پر بھی ٹیکس عائد کر دیا
  • نئے گھریلوگیس کنکشن پرپابندی ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا
  • امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟
  • الخدمت و ٹی ایم سی ناظم آباد کا2 واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کا معاہدہ
  • موٹرسائیکل سوار ہوشیار ! نئی نمبر پلیٹس استعمال نہ کرنے پر بھاری جرمانے عائد
  • امپورٹڈ گاڑیوں، کاسمیٹکس سمیت 6980اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز میں کمی
  • ٹرینوں میں نئے اے سی پلانٹس کی تنصیب شروع