Daily Mumtaz:
2025-05-05@14:39:21 GMT

کرم: اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ میں ملوث 2 دہشت گرد گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

کرم: اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ میں ملوث 2 دہشت گرد گرفتار

اسسٹنٹ کمشنر کرم پر فائرنگ میں ملوث 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ بوشہرہ میں فائرنگ کے واقعات میں ملوث ملزمان کے کلاف 3 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق جمعے کو اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پر فائرنگ کرنے والے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے،واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے، مزید افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔

دریں اثنا، گزشتہ روز بوشہرہ میں فائرنگ کے واقعات کے ملزمان کے خلاف 3 محتلف ایف آئی آر درج کر لی گئیں۔

پولیس کے مطابق پہلی ایف آئی آر صبح فائرنگ کے واقعے پر درج کی گئی ہے، دوسری ایف آئی آر اے سی ریوینیو پر حملے کے واقعے پر سی ٹی ڈی نے درج کی ہے جبکہ تیسری ایف آئی آر بھی سی ٹی ڈی نے سپاہی عاشق حسین کے قتل کے خلاف درج کی ہے۔

یاد رہے کہ نومبر 2024 میں لوئر کرم کے علاقے باغان میں ایک قافلے پر حملے میں 40 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد کئی دہائیوں پرانے زمینی تنازعات کے باعث ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 130 مزید جانیں چلی گئی تھیں۔

سیکیورٹی کی غیر مستحکم صورتحال کے باعث مرکزی سڑک ہفتوں تک بند رہی، جس کے نتیجے میں اپر کرم کے علاقے پاراچنار میں اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔

اگرچہ یکم جنوری کو متحارب قبائل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، تاہم اس ماہ ایک سرکاری قافلے اور امدادی قافلے پر حملوں نے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

اس کے جواب میں، حکام نے تحصیل لوئر کرم میں محدود ’انسداد دہشت گردی آپریشن‘ شروع کیا تھا، جس میں عارضی طور پر بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) کے لیے کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا گیا کیونکہ ایک ہزار سے زائد خاندان بے گھر ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف آئی آر

پڑھیں:

برطانوی پولیس نے دہشت گردی کی تحقیقات کے سلسلے میں سات ایرانیوں کو گرفتار کر لیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2025ء) اتوار کے روز برطانوی پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ''دہشت گردی کے جرائم‘‘ میں ملوث ہونے کے شبے میں سات ایرانی شہریوں سمیت آٹھ افراد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ برطانیہ کی وزیر داخلہ ایوَٹ کوپر نے اپنے ملک کی سرزمین پر ہونے والی ان گرفتاریوں کو ایران کے بارے میں پائے جانے والے شدید خدشات کے ضمن میں دو بڑی کارروائیاں قرار دیا ہے۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پانچ افراد، جن میں سے چار ایرانی ہیں، کو ''دہشت گردی کی کارروائی کی تیاریوں‘‘ کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاریاںبرطانیہ کے دارالحکومت لندن، سونڈن اور گریٹر مانچسٹر کے علاقے میں عمل میں لائی گئیں۔

(جاری ہے)

کوپر نے کہا، ''یہ دو بڑے آپریشن تھے، جو ریاست کو لاحق خطرات کے انسداد اور دہشت گردی کے خلاف حالیہ برسوں میں ہماری طرف سے ہونے والے اہم کارروائیاں ہیں۔

‘‘

حملوں کے خدشات

اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکام کو اندازہ ہوا تھا کہ حملوں کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے افسران نے ہفتے کے روز جن افراد کو گرفتار کیا ان کی عمریں 29 اور 46 کے درمیان ہیں۔ مزید یہ کہ انہیں ''ایک مخصوص احاطے کو نشانہ بنانے کی مشتبہ سازش‘‘ کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا۔

تاہم بیان میں اس جگہ کی شناخت نہیں کی گئی۔

چار ایرانی افراد کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ، جب کہ پانچویں شخص، جس کی قومیت کا تعین ابھی نہیں ہوا، کو پولیس اینڈ کریمنل ایویڈینس ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔

میٹروپولیٹن پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ ڈومینک مرفی نے کہا، ''یہ ایک تیز رفتار تفتیشی کارروائی ہے اور ہم مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ انہیں اپ ڈیٹ رکھا جا سکے۔

‘‘

ڈومینک مرفی نے مزید کہا،''تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور ہم کسی بھی ممکنہ محرک کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے کہ آیا اس معاملے سے منسلک عوام کو مزید کوئی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، انکوائری کے مختلف زاویے تلاش کر رہے ہیں۔‘‘

دیگر گرفتاریاں

ہفتے کے روز انسداد دہشت گردی پولیس کی ایک الگ کارروائی میں لندن میں تین دیگر مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔

یہ سب ہیایرانی شہری ہیں۔ 39، 44 اور 55 سال کی عمر کے ان افراد کو نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر ملکی مداخلت اور جاسوسی سمیت ''ریاست کو درپش خطرات‘‘ کو روکنے کے لیے زیادہ اختیارات دیتا ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس نے تصدیق کی کہ لندن میں ہونے والی تین گرفتاریوں کا ''کل پانچ افراد کی گرفتاریوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

‘‘

دریں اثناء برطانیہ کی وزیر داخلہ نے ایک بیان میں پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے برطانیہ کی ملٹی میڈیا مواد شائع کرنے والی نیوز ایجنسی PA کو بتایا،''یہ سنگین واقعات ہیں، جو قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمارے اقدامات کے تسلسل کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں۔‘‘

ایوٹ کوپر نے مزید کہا،'' ہماری حکومت پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے درکار تمام کارروائیوں اور حفاظتی جائزوں کو سپورٹ فراہم کی جا سکے۔

‘‘

گزشتہ اکتوبر میں برطانیہ کی داخلی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے انکشاف کیا تھا کہ 2022 ء سے اب تک برطانیہ نے دہشت گردانہ کارروائیوں کے ایسے 20 منصوبوں کا پردہ فاش کیا، جو ''ممکنہ طور پر مہلک‘‘ ثابت ہو سکتے تھے۔ ان سبھی سازشوں میں ایران کے ملوث ہونے کا بتایا گیا تھا۔

ادارت، عاطف بلوچ

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم نے برطانیہ کو پہلگام واقعے کی تحقیقات میں شمولیت کی دعوت دے دی
  • برطانوی پولیس نے دہشت گردی کی تحقیقات کے سلسلے میں سات ایرانیوں کو گرفتار کر لیا
  • انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی فسادات میں ملوث 20 ملزمان کو سزا سنا دی
  • پہلگام دہشت گردانہ حملے میں کشمیریوں کو ملوث قرار دینا افسوسناک ہے، محبوبہ مفتی
  • کراچی، رینجرز و پولیس کی افغان کیمپ سپر ہائی وے پر کارروائی، 4 ملزمان گرفتار
  • خیبرپی کے میں حملے ‘ آپریشن : ایایس آئی ‘ 2اہلکار شہید ‘ 5خوارج ہلاک 
  • کراچی، غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار
  • کراچی: غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار
  • بھارت کے پاس پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت نہیں، پاکستانی ہائی کمشنر برطانیہ
  • غیر قانونی کرنسی ایکسچینج  میں ملوث ملزم گرفتار، ڈالرز اور موبائل فونز برآمد